Live Updates

وزیر اعظم نوازشریف کی ممکنہ نااہلی پر تحریک انصاف کا پیپلز پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا اصولی فیصلہ

خورشید شاہ نے وزیر اعظم کے استعفیٰ بارے قرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرانے کی مخالفت کردی ،عمران خان پی پی پی کے رویے پر دلبرداشتہ شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو حقائق سے آگاہ کردیا و زیراعظم کیخلاف متحدہ اپوزیشن کے 98 ممبران اسمبلی کے دستخطوں سے تیار ریکوزیشن تاحال اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوئی ْ پی ٹی آئی کا مستقبل کی حکمت عملی کیلئے جلد پارٹی عہدیداروں کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 22 جولائی 2017 20:43

وزیر اعظم نوازشریف کی ممکنہ نااہلی پر تحریک انصاف کا پیپلز پارٹی  سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2017ء) پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کی جاانب سے وزیر اعظم نوازشریف کی ممکنہ نااہلی کے فیصلے کی صورت میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان پیپلز پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ،جبکہ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے حوالے سے قرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرانے سے متعلق سابق صدر و شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی طرف سے ہدایت پر اپوز یشن لیڈر خورشید شاہ نے اسکی مخالفت کردی ہے ،عمران خان پی پی پی کے رویے پر دلبرداشتہ ہیں، شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو حقائق سے آگاہ کردیا اور بتایا ہے کہ پی پی پی اور ن لیگ میثاق جمہوریت اور قومی مفاہمت کے تحت تاحال مک مکا کی پالیسی پر گامزن ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کے خلاف متحدہ اپوزیشن کے 98 ممبران اسمبلی کے دستخطوں سے تیار ہونے والی ریکوزیشن تاحال اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی نے مستقبل کی حکمت عملی کیلئے جلد پارٹی عہدیداروں کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا ہے کہ قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے عمران خان سے ایک اہم ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی وزیراعظم نواز شریف کے خلاف اسمبلی میں ریکوزیشن جمع کرانے پر شدید مخالفت کررہی ہی9 روز قبل متحدہ اپوزیشن کے 98 ممبران اسمبلی نے مشترکہ طور پر اس قرار داد پر دستخط کئے گئے جس میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جانا تھا۔

ریکوزیشن پر بلائے جانے والے اس اجلاس میں اپوزیشن جماعت کا یک نکاتی ایجنڈا تھا جس کے تحت سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ تھا۔ تاہم پیپلزپارٹی نے اس ریکوزیشن کی مخالفت کی ۔ شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو یہ بھی بتایا کہ پیپلزپارٹی پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے حکم پر ریکوزیشن پر اجلاس نہیں بلانا چاہتی۔

یہ بھ معلوم ہوا ہے کہ ریکوزیشن پر اجلاس نہ بلانے پر اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے اس اقدام کے بعد پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ کی جانب سے ممکنہ نااہلی کے فیصلہ کے بعد پیپلزپارٹی سے راہیں جدا کرلی جائیں گی۔قومی اسمبلی میں سپیکر ایاز صادق کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ متحدہ اپوزیشن کے 98 ممبران اسمبلی کی جانب سے تیار کی جانیوالی ریکوزیشن تاحال اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول نہیں ہوئی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات