ژوب، مون سون کی طوفانی بارشوں میںہر سال کروڑوں روپے کے نقصانات ہوتے ہیں، قربان جتوئی

محکمہ ایریگیشن نے 13کروڑ روپے کا اسٹیمیٹ بناکرمحکمہ پی ڈی ایم اے ایریگیشن تک پہنچا یا ، ایکسین محکمہ ایریگیشن

ہفتہ 22 جولائی 2017 20:22

ژوب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2017ء) محکمہ ایریگیشن ایکسین قربان جتوئی نے کہا ہے کہ مون سون کی طوفانی بارشوں میںہر سال کروڑوں روپے کے نقصانات ہوتے ہیںسلیازہ سیلابی پانی کا ریلہ ژوب کے شمال اسلامیار محلہ،ایرپورٹ،فوجی چاونی سے گزرتی ہے سلیازہ پشتو زبان میں سو ندیوں کا نام ہے ضلع شیرانی کپیپ سے دریائے ژوب دیرہ گئی تک 100سیلابی ندیاں آملتی ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلیازہ سیلابی ندی میں 47000کیوسک سیلابی پانی کی گنجائش موجودہے 18جولائی2015کو 60000کیوسک سیلابی پانی کا ریلہ گزر گئی جو طغیانی کے باعث بڑے پیمانے پر کروڑوں روپے کے نقصانات ہوئی1983سے اب تک کئی ادھوار فنڈز جاری ہوئی اسمیں مندرجہ زیل بندات تعمیر کئے گئے ہیںسلیازہ رائٹ سائیڈ 2075فٹ حفاظتی بند،8015فٹ حفاظتی دیواراور مزید3000فٹ500فٹ حفاظتی سپرزبرائے کلی حسن زئی،گیبن حفاظتی دیوار1736فٹ تعمیر کئے گئے ضلع شیرانی کپیپ سے لیکر سلیازہ ،بابڑ ایریاژوب اسلامیار محلہ،ایرپورٹ ،فوجی چاونی تک 9ہزار فٹ حفاظتی بند تعمیر کئے گئے ہر سال وقتاً فاوقتاً انعام غنڈی سے ایرپورٹ کے آخری سیرے تک نقصانات ہوتے رہے محکمہ ایریگیشن نے 13کروڑ روپے کا اسٹیمیٹ بناکرمحکمہ پی ڈی ایم اے ایریگیشن تک پہنچا یا ہے اسمیں صرف چار کروڑ روپے فراہم کی اس رقوم سے ڈمیج حفاظتی بندات کو ازسر نو تعمیر کرائے گئے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے نقصان زدہ بندات کو تعمیر نہ کرسکیںبار بار مرکزی و صوبائی حکومت کویاد اشت کرائی گئی لیکن ابھی تک فنڈز نہیں ملی ہے انہوں نے نے بتایا اگر صوبائی حکومت نے بروقت فنڈز فراہم نہ کی تو محکمہ ایریگیشن نقصان زدہ حفاظتی بندات کو اپنے اصلی حالت پر بحالی ناممکن ہے اس وجہ سے ژوب شہر اور معلقہ علاقے سیلابی ریلوں میں بہا جانے کا خدشہ لاحق ہے فلڈ کے دوران سلیازہ سیلابی ندی ہمارا ایک اہم ایشو ہے تغیانی سے کلی حسن زئی اور ژوب شہر ہر وقت فلڈ کی زد میں ہے ضلعی انتظامیہ و پاک فوج کے آفسران کو ویزٹ کرایا اور مزید 20کروڑ روپے کا فیڈرل گورنمنٹ سے ڈیمانڈ کیا ہے اور سابقہ نو کروڑ روپے بھی باقی ہے امیدہے حکومت اگلے سال فنڈز فراہم کریگی فلڈ رکنے کاواحد راستہ علاقوں میں جگہ جگہ ڈیم اور چیک ڈیم تعمیر کرنا اب ناگزیر ہے ڈیموں کی تعمیر سے پانی ذخیرہ ہوگی اور پانی کا سطح اوپر ائیگا صوبائی حکومت اس حوالے سے اربوں روپے خرچ کررہی ہے فلڈ رکنے کیلئے صوبائی حکومت اس سال 35کروڑ روپے فراہم کریگی جہاں ضرورت ہوچیک ڈیم تعمیر کراینگے یہ فنڈز اگلے سال جون تک ملے گافلڈ کے دوران جوعلاقے اور انفراسٹریکچرز تباہ ہوئے ہے بہتر ہوگا کہ صوبائی یا مرکزی حکومت فنڈز فراہم کریں تب فلڈ سے ژوب شہر اور معلقہ علاقے تباہی سے بچ سکتے ہیںسبکزئی ڈیم کی سپل وے پر کام جاری ہے ایشین ڈویلپمنٹ بنک کی تعاون سے چار ارب روپے کی لاگت سے سرہ توئی ڈیم تعمیر کریگا اسی ہفتے سروے کیا جائیگا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے نمائندگان اور صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہر مشکل گھڑی میں فنڈز فراہم کی ہے اگلے سال کیلئے ایک ارب روپے کی لاگت سے 100چھوٹے چیک ڈیم کا پروجیکٹ بنارہے ہیں جو اگلے سال پی ایس ڈی پی میں شامل کرینگے ۔