پانامہ سکینڈل میں شامل تمام سیاسی جماعتوں اور افراد کے خلاف تحقیقات کی جائیں، سینیٹرسراج الحق

صرف نوازشریف کا احتساب کافی نہیں، انتخابات سے قبل ہرکرپٹ اورچورکا احتساب کیا جائے، نیب کے سربراہ کی تقرری اپوزیشن لیڈراوروزیراعظم کی بجائے عدلیہ کرے تاکہ چیئرمین نیب آزادانہ فیصلے کرسکے،امیر جماعت اسلامی کا واہ کینٹ میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 22 جولائی 2017 19:57

پانامہ سکینڈل میں شامل تمام سیاسی جماعتوں اور افراد کے خلاف تحقیقات ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2017ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہاہے کہ پانامہ لیکس صرف نواز شریف اور ان کے خاندان تک محدود رکھنے کی بجائے پانامہ سکینڈل میں شامل تمام سیاسی جماعتوں اور افراد کے خلاف تحقیقات کی جائیں شریف فیملی سمیت تمام مغل بادشاہوں اور شہزاووں کوہمیشہ کیلئے سیاست سے آئوٹ کیا جائے صرف نوازشریف کا احتساب کافی نہیںآئندہ انتخابات سے قبل ہرکرپٹ اورچورکا احتساب کیا جائے ملک میں شفاف احتساب کے لئے نیب کے سربراہ کی تقرری اپوزیشن لیڈراوروزیراعظم کی بجائے عدلیہ کرے تاکہ چیئرمین نیب آزادانہ فیصلے کرسکے ن لیگ کے صبر کا پیمانہ توبہت چھوٹا ہے ابھی تونواز شریف کو مچھربھی کاٹے گا اورجیل کی کوٹھڑی میں گرمی بھی برداشت کرنا ہوگی کرپٹ ٹولے کی موجودگی میں سی پیک جیسے منصوبے کے تحفظ کی کوئی ضمانت نہیں ان خیالات کااظہارانھوں نے گزشتہ ورزواہ کینٹ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا امیرضلع شمس الرحمن سواتی،امیدوارپی پی8محمدوقاص خان ،ضلعی جنرل سیکرٹری راجہ محمدجواد ،صوبائی جنرل سیکرٹری بلال قدرت بٹ ،نائب امرائے ضلع اور ضلعی سیکرٹری اطلاعات انعام الحق اعوان سمیت دیگرقائدین بھی اس موقع پرموجودتھے سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ ہم احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں تویہ کہا جاتا ہے کہ آپ سی پیک اورجمہوریت کے خلاف ہیں لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ سی پیک منصوبے کامحافظ کرپٹ ٹولہ ہوگا توسی پیک کا منصوبہ بھی ناکام ہوگا کمائی سے زیادہ اثاثے بنانے والے چوروں کے احتساب سے قوم کیوں پیچھے ہٹ جائے ہم نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے احتساب کا نظا م بنائو اورسب سے پہلے سراج الحق کوکٹہرے میں لائو پرویزمشرف غلاف کعبہ میں چھپ جائے توبھی اس کااحتساب بھی ضروری ہے جب ہم سب کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں توکچھ لوگ کہتے ہیں صرف نوازشریف کا احتساب کافی ہے لیکن ہم ہرکرپٹ اورہرچورکا احتساب چاہتے ہیں نیب کے سربراہ کی تقرری اپوزیشن لیڈراوروزیراعظم کی بجائے عدلیہ کرے تاکہ چیئرمین نیب آزادانہ فیصلے کرسکے سب سے پہلے جماعت اسلامی نے پانامہ لیکس کے خلاف سپریم کورٹ کا دروزہ کھٹکٹایا اورپانامہ لیکس میں شامل تمام کرپٹ عناصرکے احتساب کا مطالبہ کیا ملکی دولت لوٹ کربیرون ملک منتقل کرنے والے کرپٹ ٹولے کے احتساب تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہمارا مطالبہ ہے کہ لوٹی گئی دولت کوواپس پاکستا ن لایا جائے یوسف رضا گیلانی نے وزارت عظمی کی قربانی دے دی لیکن اپنے باس کوبچانے کیلئے خط نہیں لکھا لوٹ ماراوراستحصالی نظام کے باعث پاکستان میں تعلیم اور صحت کی سہولت میسرنہیں ہمارا نوجوان یہاں بے روزگارہے ہم کسی ایک خاندان یا گروہ نہیں بلکہ ہرکرپٹ شخص کا احتساب چاہتے ہیںکہتے ہیں ہمارے صبرکا پیمانہ لبریزہوگیا آپ کا پیمانہ توبہت چھوٹا ہے ابھی تومچھرکاٹے گا اورجیل کی کوٹھڑی میں گرمی بھی برداشت کرنا ہوگی یہا ںغریب کا بیٹا گندگی کے ڈھیرسے رزق تلاش کررہا ہے اورآپ کے کتے بھی مکھن اورمربے کھاتے ہیں انھوں نے کہا کہ قوم کواس بوسیدہ اورکرپٹ نظام سے بغاوت کرنا ہوگی اللہ کے بعد ہماری طاقت عوام ہیں ہماری اسمبلی او رسینٹ عوا م ہیںانتخابی اصلاحات کے حوالے سے ہم نے مطالبہ کیا کہ امیدوارکے اخراجات کا تعین کیا جائے لیکن اسے تسلیم نہیں کیا گیا کیونکہ وڈیرے اورجاگیردارپیسے کے بل پرحکومت پر قبضہ کرتے ہیں اورپھرلوٹ مارکے ذریعے کمائی کرتے ہیں جھنڈے اورپارٹیاں بدلنے سے کرپشن کے داغ ختم نہیں ہوں گے کرپٹ ٹولہ کہیں بھی چھپ جائے ہم اس سے مظلوم عوام کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے سراج الحق نے کہاکہ سپریم کورٹ سے امید ہے کہ وہ عوام کو کرپشن اوراستحصال سے پاک پاکستان دے گی،ماضی میں نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کرنے والی عدالتیں آج آزاد ہیں عوام نے عدلیہ کی آزادی اورججزکی بحالی کیلئے طویل جدوجہد کی اورقربانیاں دی ہیں قوم نے اس ڈکٹیٹرکا مقابلہ کیا جوکہتا تھا میرامکہ بہت مضبوط ہے اورساری قوت میری ذات میں مرتکز ہے ۔

(جاری ہے)

ہم کمیشن اورکرپشن کے راستے بند کرنا چاہتے ہیں ۔کرپشن کے خلاف 96 میں قاضی حسین احمد نے جدوجہدکی اورپھراب ایک سال قبل ہم نے کرپشن فری پاکستان تحریک کا آغازکیا ٹرین مارچ کیا پورے ملک میں عوامی جلسے منعقدکئے ہم نے اپوزیشن نے مل کر کمیشن کیلئے ٹی اوآوزبنائے لیکن حکومت نے انھیں قبول نہیں کیا کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی نے بل پیش کیا تواس میں یہی کرپٹ اشرافیہ رکاوٹ بنی انھوں نے کہاکہ ہمارے بے ضررصدرمملکت نے ٹرین پر سفرکرکے قوم کودوکروڑ خرچ کردئیے ۔ ان مغل بادشاہوں اور شہزاووں کوہمیشہ کیلئے سیاست سے آئوٹ کرنا ہوگا ۔