ہزارہ یونیورسٹی میں تین روزہ قومی کانفرنس ’’ایمرجنگ ٹرینڈز ان بائیو انفارمیٹکس اینڈ بائیو سائنسز‘‘ اختتام پذیر

ہفتہ 22 جولائی 2017 19:44

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2017ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں منعقدہ تین روزہ قومی کانفرنس ’’ایمرجنگ ٹرینڈز ان بائیو انفارمیٹکس اینڈ بائیو سائنسز‘‘ اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس میں کراچی یونیورسٹی، سرگودھا یونیورسٹی، ملتان یونیورسٹی، گجرات یونیورسٹی، اے جے کے یونیورسٹی مظفر آباد، پشاور یونیورسٹی، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، اسلامک انٹرنیشل یونیورسٹی اسلام آباد اور دیگر ملکی تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں اور تحقیق کاروں نے شرکت کی۔

کانفرنس کے ریورس پرسنز میں ملک کی بڑی یونیورسٹیوں کے پروفیسر ز اور سائنسدسان شامل تھے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کا انعقاد تعلیم، تحقیق اور تخلیق کے میدان میں جدید ترین کامیابیوں کیلئے سوچ بچار کرنا اور ملک بھر کے سائنسدانوں اور ریسرچرز کو ایک ایسا پلیٹ فرام مہیا کرنا تھا جس کی بدولت بائیو انفارمیٹکس اور بائیو سیفٹی کے رجحانات، ضرورت، اہمیت کے متعلق تعلیم و تحقیق پر توجہ مرکوز کرنا تھا، انہیں امید ہے کہ کانفرنس کے ریسورس پرسن اور شرکاء نے ہزارہ یونیورسٹی میں قیام کے دوران قومی کانفرنس کے اہداف کو بطریق احسن حاصل کیا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہزارہ یونیورسٹی میں تعلیمی تحقیقی و تخلیقی سرگرمیوں میں گذشتہ ایک سال کے دوران جامع اور مثبت تبدیلی آئی ہے، قومی کانفرنس کا انعقاد بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے، ملکی تحقیقی و تخلیقی اداروں کے ساتھ ساتھ بین الاقومی تحقیقی ادروں کے ساتھ روابط میں وسعت لائی جا رہی ہے کیونکہ یونیورسٹیوں کا کام قوم کے نوجوانوںکو تعلیمی تحقیق اور تخلیق جیسے شعبوں میں رہنمائی فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے فورمز کی فراہی کیلئے یونیورسٹی کی فیکلٹی اور یونیورسٹی انتظامیہ آئندہ بھی اقدامات اٹھائے گی، قومی کانفرنس کے بعد اسی سال ستمبر میں مختلف موضوعات پر انٹرنیشنل کانفرنس کے انعقاد کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کیلئے یونیورسٹی وسائل فراہم کرے گی اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن بھی اس سلسلہ میں معاونت کرے گی۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ سیکھنے سکھانے کے عمل کی بدولت نوجوان سائنسدانوں تحقیق کاروں اور محققین کی صلاحیتوں، ہنر، تجربات اور قابلیت سے بھرپور فائدہ اٹھا کر ہم اعلیٰ تعلیم و تحقیق کے میدان میں بہت آگے جا سکتے ہیں۔ وائس چانسلر نے کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام سائنسدانوں ، ریسورس پرسن، مختلف یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء اور بائیو انفارمیٹکس کے چیئر مین ڈاکٹر مجتبیٰ،ْ شاہ اور چیف آرگنائزر ڈاکٹر ہارون اور ان کی آرگنازئنگ کمیٹی کے اراکین کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے کیلئے منظم خدمات سر انجام دیں۔

تقریب سے کانفرنس کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر محمد ہارون نے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانفرنس میں گرمجوشی کے ساتھ شرکت کی اور کانفرنس کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا موضوع نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے اور کانفرنس کی بدولت ملک بھر سے آئے ہوئے محققین اور ریسرچرز کو ایک دوسرے کے ساتھ اپنے تجربات، علم و ہنر اور صلاحیتوں کے تبادلہ کے مواقع مسیر آئے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس کے شرکاء نے ہزارہ یونیورسٹی میں قیام کے دوران کانفرنس کے مقاصد کو حاصل کیا۔ انہوں نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد اور ہزارہ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے کانفرنس کیلئے بھرپور مالی معاونت پر بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا انعقاد اور کانفرنس کی سفارشات کی بدولت بلاشبہ Emergning Trends in Bioinformatics and Bioscience سے تعلق رکھنے والے سکالرز کو بھرپور فوائد حاصل ہوئے۔

بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے چیئر مین ڈاکٹر مجتبیٰ شاہ نے کہا کہ اس کانفرنس کے کامیاب انعقاد کیلئے نہ صرف بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ بلکہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والے دیگر یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تحقیقی اداروں اور ریسرچرز بھی مبارکباد کے مستحق ہیں اور بالخصوص و ہ محققین جو اور سکالرز جو پاکستان بھر کی مختلف یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں سے اس کانفرنس میں تشریف لائے اور کانفرنس کو کامیاب بنایا۔

کانفرنس جو 20 سے 22 جولائی تک جاری رہی جس میں 300 سے زائد محققین اور مندوبین نے شرکت کی۔ کانفرنس کیلئے مالی وسائل ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور ہزارہ یونیورسٹی نے فراہم کئے تھے۔ کانفرنس کی اختتامی تقریب میں ریسورس پرسنز اور سائنسدانوں اور شرکاء میں شیلڈ ز اور تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں جبکہ کانفرنس کے موضوع کے متعلق پوسٹر کمپٹیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

پوسٹر کمپٹیشن میں گجرات یونیورسٹی کے طلباء و طالبات نے پہلی پوزیشن جبکہ ہزارہ یونیورسٹی کے بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ نے دوسری جبکہ یونیورسٹی کے ہی جنیٹکس ڈیپارٹمنٹ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ کانفرنس کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ کے شعبے ضلعی پولیس کے تعاون سے بھرپور سیکیورٹی انتظامات کر رکھے تھے اور کانفرنس بھرپورانداز سے اختتام پذیر ہوئی اور شرکاء نے یونیورسٹی کی تعلیمی، تحقیقی اور تخلیقی سرگرمیوں کے متعلق بھرپور معلومات اور رہنمائی حاصل کی۔ کانفرنس کے شرکاء نے یونیورسٹی کے ماحول اور پرفضا موسم سے بھی لطف اندوز ہوئے۔