Live Updates

وزیراعظم نے تین نسلوں کا حساب دیدیا ، عمران خان کی حساب دینے کی باری آگئی ، خواجہ آصف

جس ترازو پر ہمیں تولا گیا اسی پیمانے پر دوسروں سے حساب لیں گے،بیویاں نان و نفقہ لیتی ہیں جن کی مطلقہ بیویاں لاکھوںکروڑوں دیتی وہ کہتے ہیں منی ٹریل نہیں زکوة کے پیسے کاحساب بھی لیں گے،بھاگنے نہیں دینگے، نوازشریف کی نااہلی بارے باتیں مفروضے ہیں،نئے وزیر اعظم کا آپشن دور دور تک نہیں،لیڈر لوٹے ہوتے ہیں عوام نہیں،عوام نوازشریف کے ساتھ ہیں پاناما کیس کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا، سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 22 جولائی 2017 19:42

وزیراعظم نے تین نسلوں کا حساب دیدیا ، عمران خان کی حساب دینے کی باری ..
سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2017ء) وفاقی وزیر دفاع اور پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے عدالت میں اپنی تین نسلوں کا حساب دے دیا ، اب عمران خان کی حساب دینے کی باری آگئی ہے،جس ترازو پر ہمیں تولا گیا اسی پیمانے پر دوسروں سے حساب لیں گے،بیویاں نان و نفقہ لیتی ہیں جن کی مطلقہ بیویاں لاکھوںکروڑوں دیتی وہ کہتے ہیں منی ٹریل نہیں،زکوة کے پیسے کاحساب بھی لیں گے،بھاگنے نہیں دینگے، نوازشریف کی نااہلی بارے باتیں مفروضے ہیں،نئے وزیر اعظم کا آپشن دور دور تک نہیں،لیڈر لوٹے ہوتے ہیں عوام نہیں،عوام نوازشریف کے ساتھ ہیں،پاناما کیس کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا، ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز سیالکوٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ ’وزیر اعظم نواز شریف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، انہوں نے اپنی تین نسلوں کا دو بار سپریم کورٹ کے سامنے حساب دیا، عمران خان کی تلاشی کی باری اب شروع ہوئی ہے اور انہوں نے تلاشی شروع ہوتے ہی کہہ دیا کہ ان کے پاس حساب نہیں۔

‘انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف کی طرح عمران خان بھی اپنے والد کا حساب دے دیں، مجھ سے میرے والد کا بھی حساب لے لیں، الزام لگانے والوں کے دامن پر اگر دھبے ہوں تو وہ ان کو بھی واضح کریں۔‘خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’عمران خان عوام کو بتائیں کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ مطلقہ بیوی آپ کو کروڑوں روپے بھیج رہی ہے، 70 لاکھ ڈالر زکوٰة کا پیسا مسقط اور فرانس میں انویسٹ کیا ہوا ہے اس کا حساب دیں، یہ حساب مانگا جائے گا کہ عمران خان کے 3 ادارے کہیں منی لانڈرنگ کے لیے تو استعمال نہیں ہو رہی پی ٹی آئی کو فنڈ دینے والوں میں بھارتی صنعت کار متل کا داماد بھی شامل ہے، جبکہ عمران خان نے گھر کا قرضہ کیسے ادا کیا یہ آہستہ آہستہ پتا چلے گا۔

‘انہوں نے کہا کہ ’ہم احتساب سے بھاگنے والے عمران خان کو چھوڑیں گے نہیں، ان کا پیچھا کریں گے، انہیں شوکت خانم اور نمل کے پیچھے نہیں چھپنے دیں گے، نمل، شوکت خانم اور تحریک انصاف کو کون چندہ دیتا ہے تحقیق ہونی چاہیے، جبکہ انصاف کے جو تقاضے نواز شریف کے لیے ہیں وہی عمران خان کے لیے بھی ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی تلاشی شروع ہوئی تو 20 سال کا رکارڈ نہیں ملا، انہوں نے 80 کی دہائی میں پاکستان میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا، اگر انہیں اتنے پیسے اپنے والد سے ملے ہیں تو اس کی وضاحت کریں۔

‘وزیر اعظم کے نااہل ہونے سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ ’ہم سوچ بھی نہیں رہے کہ میاں صاحب نااہل ہوں گے، جبکہ نئے وزیر اعظم کا آپشن دور دور تک زیر غور نہیں، پاناما کیس کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔‘خان 80،90کی دہائی میں ملک سے باہر مقیم تھے ،میرے خلاف 10ارب کادعویٰ کیاہواہے۔جاؤ عدالت میں اور میرے خلاف جودعویٰ کیاہے اس کی پیروی کرو۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کومطلقہ بیویاں کروڑوں روپے بھیجتی ہیں۔حساب دیں مطلقہ بیویاں تونان نفقہ مانگتی ہیں۔عمران خان کوخیرات اور فطروں کے پیسوں کابھی حساب دیناہوگا۔یہ بھی حساب مانگا جائیگا کہ 3ادارے منی لانڈرنگ کیلئے استعمال تو نہیں ہورہی خواجہ آصف نے کہاکہ شوکت خانم خیراتی ادارہ ہے۔عمران شوکت خانم یانمل اداروں کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کریں۔

سیاسی پارٹی کوکتنی فنڈنگ کی جاتی ہی سیاست بڑابے رحم پیشہ ہے۔یہاں تولوگ کپڑے اتارلیتے ہیں۔7ملین ڈالرزکوت کاپیسا مسقط اور فرانس میں انویسٹ کیاحساب دیناہوگا۔عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم سے اپناکالا دھن سفید کیا۔ نوازشریف کی بیٹی، داماد بیٹے سب حساب دینے کیلئے پیش ہوئے۔وہ تو لوگوں کوخیرات کرتاہے۔ تمہیں لوگوں کے پیسے کاحساب دیناہوگا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان سمیت تمام کیلئے انصاف کے تقاضے یکساں ہیں۔عمران خان ڈبل شاہ ہے۔حالات نے یہ سچ ثابت کردیاہے۔عمران خان کورقم ورثے میں ملی ہے تو والد کی جائیداد کابھی حساب دے۔کہ والد کی کتنی کمائی تھی عمران خان کوکرکٹ میں زیادہ کمائی ہوناشروع ہوئی توکھیلنا کیوں بند کردیا۔عمران خان نے گھرکاقرضہ کیسے اداکیایہ بھی آہستہ آہستہ پتاچل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نئے وزیراعظم کاآپشن دور دور تک زیرغور نہیں۔ہم سوچ بھی نہیں رہے کہ وزیراعظم ناا ہل ہونگے،جوکٹھ پتلیاں ہیں ان کوعوام پہچانتی ہے۔پارٹی میں اگر کسی کوقیادت سے اختلاف ہے تویہ جمہوریت کاحسن ہے۔ ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات