وفاقی حکومت تین ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود مستقل آڈیٹر جنرل آف پاکستان تعینات کرنے میں ناکام ہوگئی

گریڈ 22 کے عمران اقبال تین ماہ سے قائم قائم آڈیٹر جنرل کے طورپر ذمہ داری نبھا رہے ہیں

ہفتہ 22 جولائی 2017 16:37

وفاقی حکومت تین ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود مستقل آڈیٹر جنرل آف پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2017ء) وفاقی حکومت تین ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود مستقل آڈیٹر جنرل آف پاکستان تعینات کرنے میں ناکام ہوگئی گریڈ 22 کے عمران اقبال تین ماہ سے قائم قائم آڈیٹر جنرل کے طورپر ذمہ داری نبھا رہے ہیں مگر افسران کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کا 19ویں گریڈ سے 21 کی گیارہ اہم پوسٹیں خالی پڑی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے آڈیٹر جنرل کے امور متاثر ہورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت تین ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود آڈیٹر جنرل کی آئینی پوسٹ مستقل افسر تعینات نہیں کرسکی ہے عمران اقبال پچیس اپریل سے قائم مقام آڈیٹر جنرل کی ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں سابق آڈیٹر جنرل رانا اسد امین کے ریٹائر ہونے کے بعد حکومت نے آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے گریڈ بیس کے افسر حق نواز کو قائم مقام آڈیٹر جنرل کا چارج دیا تھا مگر حق نواز اٹھائیس اپریل کو عہدے سے ریٹائر ہوگئے ہیں اس کے بعد حکومت نے آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے سنیارٹی میں تیسرے نمبر کے آفیسر عمران اقبال کو قائم مقام آڈیٹر جنرل کی ذمہ داریاں دی تھیں جو وہ ادا کررہے ہیں ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ماہ آڈیٹر جنرل کی تعیناتی کے حوالے سے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں آ ڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے حاضر اور ریٹائرڈ ہونے والے افسران سمیت پاکستان ایڈمسٹریٹو سروس کے متعدد افسران کے نام زیر غور آئے مگر ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل کی تعیناتی کے حوالے سے نام فائنل نہ ہوسکا آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ کے ریٹائرڈ ہونے والے افسران سیٹ کیلئے لابنگ کررہے ہیں اس حوالے سے انہیں سابق آڈیٹر جنرل رانا اسد امین کی حمایت حاصل ہے آڈٹ اینڈ اکائونٹس گروپ میں سیکرٹری ریلوے پروین آغا پہلے ، شگفتہ خانم دوسرے ، عمران اقبال تیسرے جبکہ ایڈیشنل آڈیٹر جنرل ٹو ظفر حسین رضا چوتھے نمبر پر ہیں جبکہ دوسری جانب آڈیٹر جنرل آف پاکستان میں مستقل اے جی کے نہ ہونے کے باعث گریڈ 19 سے 21کی 11اہم پوسٹیں خالی پڑی ہوئی ہیں گریڈ 21 کی ڈیٹی آڈیٹر جنرل اسپیشل سیکٹر آڈٹ ونگ اور ڈپٹی آڈیٹر جنرل سی اے اینڈ ای طاہر کمال کو ایڈیشنل چارج دیا ہوا ہے گریڈ 20 کی ڈی جی اکائونٹنگ پالیسی کی سیٹ تفاخر علی کے ڈی جی آئی آر اینڈ سی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد خالی پڑی ہوئی ہے ڈی جی آئی آر اینڈ سی کا اضافی چارج عدنان رفیق کو دیا ہوا ہے اس طرح گریڈ 19کی 8 اہم سٹیشن افسران نہ ہونے کے باعث خالی پڑی ہوئی ہیں اس حوالے سے آڈیٹر جنرل کے ترجمان نے بتایا کہ افسران کے بیرون ملک ٹریننگ پر جانے کی وجہ سے کچھ سیٹیں خالی پڑی ہیں جبکہ گزشتہ ہفتہ ایک آرڈر کے ذریعے قائم مقام آڈیٹرجنرل نے متعدد افسران کی ٹرانسفر اور پوسٹنگ کی ہے جلد ہی اس خلا کو پورا کرلیا جائے گا

متعلقہ عنوان :