نئے انتخابی قانون 2017میں ملک میں حلقوں میں ووٹروں کا تناسب 10فیصد سے زائد نہ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے

ہفتہ 22 جولائی 2017 12:47

نئے انتخابی قانون 2017میں ملک میں حلقوں میں ووٹروں کا تناسب 10فیصد سے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2017ء)نئے انتخابی قانون 2017میں ملک میں حلقوں میں ووٹروں کا تناسب 10فیصد سے زائد نہ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، اس وقت قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی بعض نشستوں پر لاکھوں ووٹوں کا فرق ہے نئے قانون کے بعد اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

انتخابی اصلاحات کمیٹی کی جانب سے منظور کئے گئے انتخابی بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ ایک حلقہ سے دوسرے حلقہ میں ووٹوں کا فرق دس فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا۔

نئے قانون میں حد بندی کے باب میں کہا گیا ہے کہ آبادی کے اعتبار سے اسمبلی کے کسی ایک حلقہ سے دوسرے حلقے کے ووٹوں میں دس فیصد سے زائد کا فرق نہیں ہوگا۔جبکہ حلقہ بندیاں بھی ہر مردم شماری کے بعد نئے سرے سے کی جائیں گی۔ اس سے قبل قومی اسمبلی کی بعض نشستوں پر لاکھوں ووٹوں کا فرق بھی ہے۔ شہری علاقوںکے حلقہ میں زیادہ سے زیادہ ووٹ رکھنے کا یہ سلسلہ ختم ہوجائے گا۔