شاہراہ فیصل ائیر پورٹ اوورہیڈ برج سے لے کر ملیر ندی تک مسافر پریشان

ملیر کالا بورڈ سے لے کر ملیر 15تک جو برج ہے اس کے درمیان کے حصے کی کھدائی کردی گئی ہے اور جب بارش ہوئی تو اس میں بڑے بڑے گڑھے بن گئے سندھ میں ترقیاتی کام کے بجٹ کا پیسہ سٹی گورنمنٹ کو دیا جائے تاکہ میئر کراچی اپنے ہاتھوں میں شہر میں ترقی کا کام کروا سکوں، میئر کراچی وسیم اختر کی پٹیشن

جمعہ 21 جولائی 2017 23:11

شاہراہ فیصل ائیر پورٹ اوورہیڈ برج سے لے کر ملیر ندی تک مسافر پریشان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2017ء) شاہراہ فیصل ائیر پورٹ اوورہیڈ برج سے لے کر ملیر ندی تک مسافر پریشان، گزشتہ دن بارش کی وجہ سے سپر ہائی وے پر ایک برج ٹوٹنے کے باعث تمام ہیوی ٹریفک نیشنل ہائی وے سے ہوتی ہوئی لنک روڈ سے دوبارہ سپر ہائی وے جاتی ہے، ملیر کالا بورڈ سے لے کر ملیر 15تک جو برج ہے اس کے درمیان کے حصے کی کھدائی کردی گئی ہے اور جب بارش ہوئی تو اس میں بڑے بڑے گڑھے بن گئے اور ہیوی ٹریفک ان گڑھوں میں پھنس گیا، سڑک اتنی ناقص بنی ہوئی ہے جو بارش کے دوران پوری سڑک زمین کے اندر دھند چکی ہے، سندھ گورنمنٹ نے ایسے ٹھیکیداروں کو یہ ٹھیکہ دیا ہے جو کام دنوں کا ہوتا ہے وہ مہینوں میں پایہ تکمیل کرتے ہیں، جس کی وجہ سے سندھ گورنمنٹ نے عدالت عالیہ میں کراچی میئر وسیم اختر نے پٹیشن لگائی ہے کہ سندھ میں ترقیاتی کام کے بجٹ کا پیسہ مجھے دیا جائے تاکہ میں اپنے ہاتھوں میں شہر میں ترقی کا کام کروا سکوں، اور اب صورتحال یہ ہے کہ جہاں جہاں ترقیاتی کام ہورہے ہیں وہاں ٹھیکیداروں نے کام روک دیا ہے اور ٹھیکے داروں کا کہنا ہے کہ ہمیں پیسے نہیں ملے اس وجہ سے ہم نے یہاں کام روک دیا ہے، لہٰذا سیشن جج ملیر اس پر فوری ایکشن لے اور اس خبر کو پٹیشن بنا کر چلایا جائے، سندھ حکومت اور سٹی گورنمنٹ کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے اور عوام سے ٹیکسس کی مد میں حاصل ہونیوالی رقم کا صحیح استعمال کیا جائے تاکہ عوام بھی اپنے شہر کراچی میں سکھ کا سانس لے سکے، اس وقت جو ٹھیکیدار کام کررہے ہیں وہ سب ناقص میٹریل استعمال کررہے ہیں کہیں ایسا نا ہو کہ آئندہ ہونیوالی بارشوں میں یہ برج بھی دھنس جائیں، جس کی نشاندہی میڈیا نے بار بار کی ہے، پل کے نیچے آج تک سڑک نہیں بن پائی جس کے باعث بدترین ٹریفک جام رہتا ہے اور مسافروں اور وہاں کے مکینوں کو شدید دشواری کا سامناکرنا پڑتا ہے، نا وزیراعلیٰ، وزیر بلدیات اور سٹی گورنمنٹ سندھ کو ملیر کی عوام کا کسی بھی قسم کا احساس نہیں ہے کہ وہ اپنی روز مرہ کی زندگی کتنی اجیرن میں گزار رہے ہیں ، ملیر کی عوام نے اعلیٰ حکام سے فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :