پشاور،ضلعی اسمبلی نے 10ارب 93لاکھ روپے کا بجٹ 2017-18 پاس کر لیا ، تاہم اپوزیشن نے بجٹ کو مسترد کر دیا

جمعہ 21 جولائی 2017 23:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جولائی2017ء) پشاور کی ضلعی اسمبلی نے مالی سال 2017-18کے لیے کا دس ارب سے 93لاکھ روپے کے غیر ترقیاتی و ترقیاتی بجٹ پاس کر لیا تاہم اپوزیشن نے بجٹ کو مسترد کر دیا جمعہ کے روز ضلعی اسمبلی کا اجلاس کنوینئر سید قاسم علی شاہ کی صدارت میں شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر اور ڈسٹرکٹ ممبر صفدر باغی جلعی بجت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کو اس سال 98 کروڑ سے 68 کروڑ روپے پر لایا گیا ہے بجٹ عوام دوست نہیں عوام کش بجٹ ہے ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ ممبر خالد وقاص نے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ پشاور کی بہتری کے لیے ضلع کونسل سے مزید تعاون کریں تاکہ پشاور کو مزید خوبصورت بنائے بجٹ پر بحث کرتے ہوئے مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے اقلیتی ممبر نیبھی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں اقلیت کو وی آئی پی بنائے گے، یہ وی آئی پی کا سلوک ہے، 60 ہزار اقلیت کے لئے 20 لاکھ روپے دے رہے ہیں ہم بجٹ میں بھیک نہیں چاہئیے، دوسرے ممبرز کی طرح ہمیں بھی فنڈز نہیں دیے گئے تو تبدیلی مانے گے، حق نہیں دیا گیا تو احتجاج کرینگے۔