وزیراعظم نے پانامہ کیس میں نا اہلی کی صورت پر ان ہاؤس تبدیلی حامی بھر لی

اتحادی و لیگی ارکان اسمبلی نے وزیراعظم کے فیصلہ کی توثیق کر دی

جمعہ 21 جولائی 2017 22:51

وزیراعظم  نے پانامہ کیس میں  نا اہلی کی صورت پر ان ہاؤس تبدیلی حامی بھر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے پانامہ کیس میں اپنی نا اہلی کی صورت پر ان ہاؤس تبدیلی کی حامی بھر لی ہے، اتحادی و لیگی ارکان اسمبلی نے وزیراعظم کے فیصلہ کی توثیق کر دی ہے۔ معلومات کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت ایک مشاورتی اجلاس ہوا ہے جس میں محمود اچکزئی سمیت لیگی ارکان اسمبلی نے وزیراعظم کے فیصلہ کی توثیق کر دی ہے۔

اجلاس میں محمود اچکزئی سمیت لیگی ارکان اسمبلی نے شرکت کی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم کو جمعہ کی پانامہ عملدر آمد کیس میں عدالتی کارروائی سے متعلق تفصیل سے بریفنگ دی گئی اور ساتھ ہی انہیں مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ وہ کسی صورت اقتدار سے الگ نہ ہوں کیونکہ ایسا کرنے سے اپوزیشن جماعتوں کا دبائو مزید بڑھ جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آتی کہ مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اپوزیشن ان سے فیصلہ آئے بغیر استعفیٰ کامطالبہ کرتی ہے۔

یہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں اور انہیں ایک بار پھر ذمہ دار طریقہ سے باور کروایا جائے کہ وزیراعظم کسی صورت مستعفی نہیں ہونگے۔ وزیراعظم نے کہاکہ انہیں امید ہے کہ سپریم کورٹ میں ان کے حق میں فیصلہ آئے گا ان لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑیگا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے نا اہلی کی صورت میں نئے وزیراعظم کے لئے نام پر مشاورت بھی شروع کر دی ہے۔

اس موقع پر انہیں چند قریبی ساتھیوں بالخصوص وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ اس سلسلہ علیحدہ نام پر مشاورت کر کے ایک اور اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔ معلومات کے مطابق وزیراعظم نے مشاورتی اجلاس سے قبل اپنے بھائی شہباز شریف سے ون آن ون ملاقات بھی کی ہے جس میں نئے وزیراعظم کے لئے نام کی تجویز دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے کہا کہ آپ کا جو فیصلہ ہو گا اسے قبول کیا جائے گا۔ تاہم ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے عہدے کیلئے شاہد خاقان عباسی پہلے اور سپیکر ایاز صادق دوسرے امید وار کے طور پر فیورٹ قرار پائے ہیں۔