وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کا اجلاس ،مجوزہ سندھ احتسابی بل 2017 کے حوالے سے اعتماد میں لیا

جمعہ 21 جولائی 2017 22:31

وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2017ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعہ کو سندھ اسمبلی کے مختلف سیاسی جماعتوں کے اپوزیشن رہنمائوں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا اور انہیں مجوزہ سندھ احتسابی بل 2017 کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن ، ایم کیو ایم کے سید سردار احمد، مسلم لیگ فنکشنل کے نند کمار اور مسلم لیگ (ن) کے حاجی شفیع جاموٹ نے شرکت کی ۔

جبکہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر ثمر علی خان ملک سے باہر ہیں ۔وزیر اعلی سندھ کی معاونت صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرونے کی ۔وزیر اعلی سندھ نے سندھ اسمبلی کے اپوزیشن کے رہنمائوں کو صوبائی احتسابی قانون کی ضرورت کے متعلق بریف کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی قانونی ٹیم کرپشن کے خاتمے کے اقدامات میں یقین رکھتی ہے ۔

اور اٹھارویں آئینی ترمیم کے نفاذ کی تاریخ سے یہ صوبائی سبجیکٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چند سال لیٹ ضرور ہوئے ہیں مگر کوئی بات نہیں۔اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پیر کو اسمبلی میں ڈرافٹ احتسابی بل متعارف کرایا جائے۔ وزیر اعلی سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ مجوزہ احتسابی قانون کے تحت چیئرمین کی تعیناتی صوبائی اسمبلی کے ذریعے ہوگی جبکہ ڈائریکٹر جنرل اور پروسیکیوٹر جنرل جو کہ دو اہم پوزیشنز ہیں وہ چیئرمین کی مشاورت سے کی جائیں گی ۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیرگھمرو نے اپوزیشن کے رہنمائوں کو ڈرافٹ صوبائی قانون کے بارے میں بریفنگ دی اور کہا کہ اس میں پلے بارگن کے حوالے سے کوئی کلاز نہیں ہوگی۔ صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار قائد حزب اختلاف اور دیگر پارلیمانی رہنمائوں کو بتایا کہ ڈرافٹ بل کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور وہ ان کی کاپیاں ان کو فراہم کریں گے اگر وہ چاہئیں تو۔

سندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے اجلاس کو بتایا کہ اپوزیشن صوبائی احتسابی قانون کے خلاف ہیلہذا وہ اسمبلی میں مجوزہ بل کی مخالفت کریں گے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ یہ اپوزیشن کا جمہوری حق ہے کہ وہ بل کی حمایت یا مخالفت کرے۔انہوں نے کہا کہ آج کے اس اجلاس بلانے کا مقصد یہ تھا کہ آپ (اپوزیشن ) کو مجوزہ بل کے حوالے سے اعتماد میں لیاجائے۔

متعلقہ عنوان :