ایف بی آر سی پیک میں اپنے اہم کردار کو یقینی بنانے کیلئے تفصیلی لائحہ عمل تیار کرے، پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعتوں اور جدید ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے، سی پیک نے پورے خطہ میں نئی مارکیٹوں اور رابطہ کاری کو فروغ دینے کے مواقع فراہم کئے ہیں،پاکستان 2025ء تک دنیا کی 25بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا

وفاقی وزیر احسن اقبال کا سی پیک کے بارے میں بزنس اینڈ ریسرچ سیمینار سے خطاب

جمعہ 21 جولائی 2017 21:54

ایف بی آر سی پیک میں اپنے اہم کردار کو یقینی بنانے کیلئے تفصیلی لائحہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2017ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر زور دیا ہے کہ وہ سی پیک میں اپنے اہم کردار کو یقینی بنانے کیلئے تفصیلی لائحہ عمل تیار کرے، اس سلسلہ میں کاروبار دوست اور بہترین ڈاکومنٹیشن سسٹم، مانیٹرنگ و عملدرآمد کے ساتھ ساتھ ایویلوایشن میکنزم بنایا جائے۔

وہ جمعہ کو یہاں ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ آف ٹریننگ اینڈ ریسرچ (کسٹمز) کے زیر اہتمام سی پیک کے بارے میں بزنس اینڈ ریسرچ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ سیکرٹری منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات شعیب احمد صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک حسن دائود بٹ نے شرکاء کو سی پیک منصوبوں کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک میں کسٹمز کا کردار بہت اہم ہے جو پاکستان کو گلوبل سپلائی چًین میں شامل کرنے اور مارکیٹ پر مبنی معیشت و صنعت کے فروغ سے متعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعتوں اور جدید ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں تیز نمو اور مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک نے پورے خطہ میں نئی مارکیٹوں اور رابطہ کاری کو فروغ دینے کے مواقع فراہم کئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ 2013ء میں ایک ایم او یو سے شروع ہونے والا منصوبہ آج دنیا بھر کے اہم ترین منصوبوں میں شامل ہو چکا ہے،چین کے تعاون سے انفراسٹرکچر،توانائی اور گوادرکی ترقی کے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ساہیوال کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر تیار کیا گیا ہے جو سی پیک کا حصہ ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان 2025ء تک دنیا کی 25بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ہم نے چین کے صنعتی شعبہ میں85 ملین ملاز متوں کے مواقعوں کا حصول یقینی بنانا ہے ورنہ یہ موقع لائوس، کمبوڈیا اور دنیا کے دیگر حصوں کو منتقل ہو جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ 4اآٹو موبائل کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی ہے جس سے آٹو موبائل کی صنعت میں انقلاب آئے گا جس کے لئے ہمیں پاکستان میں سیاسی استحکام پیدا کرنا ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف اور چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے یہ مشترکہ قدم اٹھایا اور ہمیں اسے ترقی کے افق پر لیکر جانا چاہیئے۔انھوں نے ایک آڑٹیکل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کوئی پوشیدہ منصوبہ نہیں بلکہ شفاف اور کھلا منصوبہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے گذشتہ چار سالوں کے دوران موجودہ حکومت کی جانب سے توانائی، معیشت اور انفراسٹرکچر کی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا۔