راولپنڈی:مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں خیبر سے کراچی تک ٹرین کا پہیہ جام کر دیا جائے گا،آل پاکستان ٹرین ڈرائیورزویلفیئر ایسوسی ایشن

ٹرینوں کے پہیہ جام ہڑتال کے حوالے سے دی گئی ڈیڈ لائن قریب آتے ہی ملک بھر میں ریلوے کے 1300کے قریب ڈرائیوروں اور ڈپٹی ڈرائیوروںنے ڈیوٹیوں سی1ہفتہ رخصت کی درخواستیں جمع کرا دی ہیں لاہور اور راولپنڈی سٹیشن کی302 ڈرائیوروں نے یہ درخواستیں براہ راست انتظامیہ کو جبکہ کراچی ، پشاور،فیصل آباد، کوئٹہ اور ملتان سمیت 8بڑے شہروں کے ٹرین ڈرائیوروں نے اپنی درخواستیں اپنی مقامی قیادت کو بھجوا دی ہیں، ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکریٹری شمس تبریز جٹ و دیگر کی آن لائن سیبات چیت

جمعہ 21 جولائی 2017 20:43

راولپنڈی:مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں خیبر سے کراچی تک ٹرین کا پہیہ ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2017ء) آل پاکستان ٹرین ڈرائیورزویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے ریلوے میں سیفٹی رولز کے فوری نفاذ اور سسٹم میں موجود خرابیوں کے خاتمے سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے ٹرینوں کے پہیہ جام ہڑتال کے حوالے سے دی گئی ڈیڈ لائن قریب آتے ہی ملک بھر میں ریلوے کے 1300کے قریب ڈرائیوروں اور ڈپٹی ڈرائیوروںنے ڈیوٹیوں سی1ہفتہ رخصت کی درخواستیں جمع کرا دی ہیں لاہور اور راولپنڈی سٹیشن کی302 ڈرائیوروں نے یہ درخواستیں براہ راست انتظامیہ کو جبکہ کراچی ، پشاور،فیصل آباد، کوئٹہ اور ملتان سمیت 8بڑے شہروں کے ٹرین ڈرائیوروں نے اپنی درخواستیں اپنی مقامی قیادت کو بھجوا دی ہیں قیادت کے پاس جمع ہانے والی تمام درخواستیں آج (بروز ہفتہ )مقامی شہروں میں ریلوے انتظامیہ کو بھجوا دی جائیں گی ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکریٹری شمس تبریز جٹ اور مرکزی جوائنٹ سیکریٹری انجم صغیر نے’’ آن لائن‘‘ کو بتایا کہ اس وقت ملک بھر میں ٹرین ڈرائیوروں، ڈپٹی ڈرائیوروں کی مجموعی تعداد2900کے قریب ہے جن میں راولپنڈی کے 136میں سی122اور لاہور کے 282میں سے 180ڈرائیوروں نے اپنی رخصت کی درخواستیں براہ راست ریلوے انتظامیہ کو جمع کرا دی ہیں جبکہ کراچی کے 270میں سی250،کوٹری کے 110میں سی107،کوئٹہ کے 74میں سی72،فیصل آباد کے 250میں سی125،روہڑی کی285میں سی200،پشاور اور اس سے ملحقہ چھوٹے سٹیشنوں کے 160میں سی104،ملکوال کی100میں سی73ملتان اور اس سے ملحقہ 7سب ڈویژنوں کے 360میں سے 60ڈرائیوروں نے رخصت کی درخواستیں اپنے شہروں کی مقامی قیادت کو جمع کرا دی ہیں جو آج (بروز ہفتہ)اجتماعی طور پر انتظامیہ کو بھجوا دی جائیں گی انہوں نے کہا کہ درخواستیں جمع کرانے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے باقی ماندہ ڈرائیور بھی آج اپنی درخواستیں انتظامیہ یا قیادت کو بھجوا دیں گے اور توقع ہے کہ آج رات تک100فیصد درخواستیں انتظامیہ کو پہنچ جائیں گی انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے ملک بھر کے ٹرین ڈرائیورمطالبات کی منظوری کے لئے گزشتہ1ہفتے سے علامتی احتجاج پر ہیں جبکہ ریلوے انتظامیہ کو مطالبات کی منظوری کے لئے آج (بروز ہفتہ ) رات تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے خبردار کیا گیا گیا تھا مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں خیبر سے کراچی تک ٹرین کا پہیہ جام کر دیا جائے گا اور ملک بھر کے ٹرین ڈرائیور رخصت پر چلے جائیں گے لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی مثبت رد عمل نہیں آیا الٹا انتظامیہ ڈرائیوروں کی برطرفی کی دھمکیاں دے رہی ہے انہوں نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ موٹر وے پر حد رفتار100سی120کلو میٹر فی گھنٹہ رکھے جانے کے باعث حفاظتی باڑ موجود ہے لیکن ٹرینوں کی حدرفتار110اور120کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 160کلومیٹر فی گھنٹہ کر نے کے احکامات کے باوجودپورے ملک میں ریلوے ٹریک کے اطراف کسی قسم کی کوئی حفاظتی باڑ تک موجود نہیں ہے ایسی صورت میں کسی بھی حادثے کی ذمہ داری ڈرائیور پر عائد کر دی جاتی ہے اور اب تک ملتان ڈویژن سی3اور سکھر ڈویژن سے 1ڈرائیور کو ملازمت سے برطرف کیا گیا انہوں نے کہا کہ ڈرائیور ،ڈپٹی ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیوروں کو بالتر تیب گارڈ گریڈ 3،2،1کے برابر سکیل نمبر 14,15,16دیا جائے مائیلج الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے ڈرائیوروں کی سہولتیں کم کرنے کے بجائے بڑھائی جائیں ،سیفٹی سسٹم میں موجود خرابیوں کو فوری دور کیا جائے ، ماضی میںبرطرف کئے گئے ڈرائیوروں کو فوری بحال کیا جائے مائلیج الاؤنس جو ٹرین ڈرائیوروں کو ٹریولنگ الاؤنس کے بدلے دیا جاتا ہے اسے پرسانل مینول کے مطابق ہر 100میل کا معاوضہ دیا جائے انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے مطالبات منظور نہ کئے تو صورت حال کی ساری ذمہ داری ریلوے انتظامیہ پر ہوگی۔