ائیرلیگ پی آئی اے کاوزیراعظم نوازشریف سے اظہاریکجہتی، تمام ائیرپورٹس پر ریلیوں کاانعقاد

مشرف دور میں بھی نوازشریف کاساتھ اب ساتھ کھڑے ہیں،پیپلزپارٹی دورمیں پی آئی اے کے پاس 16جہاز رہ گئے تھے،جبکہ قرضہ 32ارب سے بڑھ کر سوا دو سو ارب ہو چکا تھا، پانامہ صرف نواز شریف کی نہیں بلکہ پوری قوم کی آزمائش ہے۔رہنماؤں کے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 21 جولائی 2017 19:33

ائیرلیگ پی آئی اے کاوزیراعظم نوازشریف سے اظہاریکجہتی، تمام ائیرپورٹس ..
کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21جولائی 2017ء ) : ائیرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائیز (سی بی اے) کے زیر اہتمام وزیر اعظم محمد نواز شریف سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی تا خیبر تما م ائیرپورٹس پر پروگرامزمنعقد کئے گئے۔ کراچی میں پی آئی اے ہیڈ آفس میں مرکزی سی بی اے آفس کے سامنے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔جس میں ائیرلیگ کے کارکنان اور ورکرز نے بھرپور شرکت کی۔

ائیرلیگ کے مرکزی صدر شمیم اکمل نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ صرف میاں نواز شریف کی آزمائش نہیں ہے بلکہ یہ پوری پاکستانی قوم کی آزمائش ہے۔ بحثیت عام پاکستانی ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک بین الاقوامی اور اندرونی سازش ہے جو ریاست پاکستان کو کمزور کرنے کی مذموم سازش ہے۔ چندسیاسی شعبدہ بازوں اور شرعی جیب کترے جنھیں پاکستان کی عوام خوب پہچانتی ہے بارہا ملک میں مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی اور ملک کی عزت کا جنازہ نکالا۔

(جاری ہے)

پاکستان کی عوام یہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف ہی پاکستان کا مسیحا ہے۔پاکستان کی حکومت اور افواج پاکستان نے جس طرح بہادری اور جواں مردی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور دہشت گردوں کی کمر توڑ کے رکھ دی یہ ایک بہت بڑی کامیابی تھی جو پاکستان کے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھا رہی۔ آج سے چار سال قبل جب میاں صاحب نے مسند اقتدار سنبھالا تھا تو یہی ملک دیوالیہ پن کا شکار تھا، ملک بدامنی، دہشت گردی ، بیروزگاری ، لاقانونیت ، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی آمجگاہ بنا ہوا تھا۔

چار سو اندھیرے تھے، ادارے تباہ حال تھے، معیشیت کا پہیہ جام تھا اور مملکت پاکستان زبوں حالی کا شکار تھی۔ میاں صاحب کو مسائل کا ایک انبار ورثے میں ملا تھا۔ لیکن میاں نواز شریف نے اپنی بہتر پالیسیوں سے اس ملک کو مایوسیوں کے اندھیروں سے نکالا، سی پیک جیسے منصوبے کا آغاز ہوا جس کی بدولت آج پاکستان کا شمار دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشیتوں میں ہورہا ہے۔

ملک میں امن قائم ہوا، کراچی میں امن قائم کرنے کا سہرا بھی میاں نواز شریف کے سر جاتا ہے، ادارے بہتر ہونا شروع ہووے۔ آج جو معصومیت کا ڈھونگ رچا رہے ہیں ان کے اصل چہروں سے بھی ہم واقف ہیں جب2013میں پیپلز پارٹی کی حکومت ختم ہوئی تو پی آئی اے کے پاس 44میں سے 16جہاز رہ گئے تھے، پی آئی اے کی سانسیں اکھڑی ہوئی تھیں اور پی آئی اے کا قرضہ 32ارب سے بڑھ کر سوا دو سو ارب ہو چکا تھا۔

یہ نواز شریف ہی ہے جس کے دور حکومت میں پہلی دفعہ ایوی ایشن پالیسی بنی، پی آئی اے کو نئے جہاز لے کر دئے گئے اس کا انفرا اسٹکچر بہتر کرنے کے کوششیں کی جا رہی ہیں اورپی آئی اے کی بحالی کے لئے پالیسیز بن رہی ہیں۔ ملک دشمن عناصر سے ملک کی ترقی کا یہ سفر ہضم نہیں ہو رہا۔ مسلہ احتساب نہیں ہے مسئلہ نواز شریف ہے۔ پہلے میاں صاحب کو ایٹمی دھماکے کرنے کی سزا دی گئی اور اب معاشی دھماکے کرنے کی پاداش میں پابند سلاسل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مگر یہ عوام اب باشعور ہو چکی ہے یہ کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی پاکستانی عوام اپنے منتخب کردہ وزیراعظم کے ساتھ کھڑی ہے ۔ ائیر لیگ کی میاں نوازشریف کے ساتھ دیرینہ رفاقت ہے ، مشرف نے جب ملک میں ایمرجنسی لگائی تھی تو اس وقت بھی ائیر لیگ کے کارکنان دیوانہ وار نکلے تھے ، ہماری کارکنان نے صعوبتیں برداشت کیں ، نوکریوں سے نکالے گئے، جبر و ستم سہا مگر ان کے پائے استقامت میں کوئی لغزرش نہیں آئی۔

ائیر لیگ کے کارکنان کا جوش و جذبہ آج بھی مانند نہیں پڑا ہم آج بھی میاں نواز شریف کے لئے ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔جلسہ سے مسلم لیگ ن کے سندھ کے صدر بابو سرفراز جتوئی، ائیرلیگ کے مرکزی راہنما ندیم شاہ، ندیم رضا، ریحان بٹ اور راجا آصف نوید نے بھی خطاب کیا۔