کراچی میں 28 سال بعد ماڈل قبرستان سرجانی ٹائون میں بنایا جا رہا ہے جس پر 40 ملین روپے لاگت آئے گی،میئرکراچی

یہ قبرستان آئندہ دس سال تک شہر کی ضروریات پوری کرے گا جبکہ کے ایم سی کے زیر انتظام 48 قبرستانوں میں چاردیواری کی تعمیر سمیت دیگر ترقیاتی کام 20 ملین روپے کی لاگت سے کرائے جائیں گے، وسیم اختر

جمعہ 21 جولائی 2017 20:02

کراچی میں 28 سال بعد ماڈل قبرستان سرجانی ٹائون میں بنایا جا رہا ہے جس ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی میں 28 سال بعد ماڈل قبرستان سرجانی ٹائون میں بنایا جا رہا ہے جس پر 40 ملین روپے لاگت آئے گی، یہ قبرستان آئندہ دس سال تک شہر کی ضروریات پوری کرے گا جبکہ کے ایم سی کے زیر انتظام 48 قبرستانوں میں چاردیواری کی تعمیر سمیت دیگر ترقیاتی کام 20 ملین روپے کی لاگت سے کرائے جائیں گے یہ بات انہوں نے جمعہ کی سہ پہر اپنے دفتر میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس میں ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب، ایڈیشنل ڈائریکٹر قبرستان اقبال پرویز، ایڈیشنل ڈائریکٹر فنانس اظفر علی، چیئرمین مالیات کمیٹی ندیم ہدایت ہاشمی، چیئرمین ورکس کمیٹی حسن محمود، مشیر میئر کراچی فرحت خان اور دیگر افسران نے شرکت کی، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ماڈل قبرستان سرجانی ٹائون سیکٹر 16 میں دس ایکڑ اراضی پر قائم کیا جا رہا ہے جو چار بلاکس پر مشتمل ہے پہلے فیز میں چار دیواری پر 10 ملین لاگت آئے گی جبکہ دوسرے فیز میں پہلے بلاک کی ڈویلپمنٹ پر مزید 10 ملین خرچ ہوں گے، انہوں نے ڈائریکٹر قبرستان کو ہدایت کی کہ فوری طور پر قبرستانوں کے حوالے سے بائی لاز تیار کئے جائیں اور تمام یوسی چیئرمینز کو آگاہ کردیا جائے کہ تدفین کے لئے جاری ہونے والے کے ایم سی کے چالان کے بغیر ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری نہ کیا جائے، انہوں نے ہدایت کی کہ جن افراد اور اداروں نے پہلے سے قبرستانوں کے لئے جگہیں حاصل کررکھی ہیں اور انہیں استعمال نہیں کیا انہیں بھی بذریعہ اخبارات نوٹس جاری کئے جائیں، قبرستان کی چار دیواری ایسی ہونی چاہئے کہ اندرونی حصوں میں خلاف قانون سرگرمیوں کی گنجائش نہ رہے،میئر کراچی وسیم اختر نے سرجانی میں ماڈل قبرستان کے لئے بنائے جانے والے نقشے کا جائزہ لیا اور افسران کو ضروری ہدایات دیں ، انہوں نے کہاکہ اس قبرستان کی تعمیر سے ضلع وسطی اور ضلع غربی کی آبادیوں کو سہولت ملے گی اور طویل عرصے تک قبرستان میں گنجائش کی کمی کا مسئلہ حائل نہیںہوگا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر میئر کراچی کو دی گئی بریفنگ میں بتایاگیا کہ کراچی کی آبادی 25 ملین سے زائد ہے جس کے لئے کل 192 قبرستان ہیں ان میں سے 48 کے ایم سی سے رجسٹرڈ ہیں بلدیہ عظمیٰ کراچی نے 28 سال پہلے آخری نیا قبرستان مواچھ گوٹھ میں بنایا تھا ، کے ایم سی کے رجسٹرڈ قبرستانوں میں اوسطاً یومیہ 60 سے 70 تدفین ہوتی ہیں، رواں مالی سال کے دوران ڈسٹرکٹ اے ڈی پی میں 20 ملین روپے کی رقم قبرستانوں کی چاردیواری اور دیگر ترقیاتی کاموں کے لئے مختص کی گئی ہے جس میں سے 10 ملین روپے سرجانی میں ماڈل قبرستان کے فیز I- میں بائونڈری وال کی تعمیر پر اور 2.5 ملین روپے عظیم پورہ قبرستان کی تعمیر و توسیع جبکہ 7.5 ملین روپے سخی حسن قبرستان، محمد شاہ قبرستان، صدیق آباد قبرستان، لیاقت آباد سی ون ایریا قبرستان، پاپوش نگر قبرستان ،چکرا گوٹھ قبرستان ، النور قبرستان ،الفتح قبرستان اورنگی ٹائون اور نور علی شاہ داتا نگر قبرستان اورنگی ٹائون میں مرمت و بحالی کے کاموں پر خرچ کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :