سرکاری ادارے پبلک ٹرانسپورٹ سے غیر قانونی طور پر سی این جی سلنڈر نہ اتاریں‘غیاث پراچہ

غیر قانونی اقدامات کی بھرپور مزمت کرتے ہیں، حکومت نوٹس لے‘چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن

جمعہ 21 جولائی 2017 19:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2017ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں سے غیر قانونی طور پر سی این جی سلنڈر اتارے جا رہے ہیں جسکی بھرپور مزمت کرتے ہیں،ٹینکر کے حادثے اور مختلف شہروں میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کے بعد ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے اپنی نا اہلی اور کرپشن چھپانے کیلئے غیر قانونی طور پر پبلک ٹرانسپورٹ سے سلنڈر اتارنے اور جرمانے شروع کر دئیے ہیں جس سے ٹرانسپورٹ کا شعبہ اور سی این جی مالکان متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ غیر محفوظ ہونے کی وجہ سے اوگرا نے گاڑیوں میں ایل پی جی سلنڈر رکھنے پر کئی سال سے سخت پابندی عائد کی ہوئی ہے مگر سرکاری اہلکار ٹرانسپورٹرز سے بھتے لے کر ان احکامات پر عمل درامد نہیں ہونے دیتے جبکہ سی این جی ایک محفوظ اور ماحول دوست ایندھن ہے جس پر کوئی پابندی نہیں مگر اسکے باوجود اسکے خلاف بدنیتی پر مبنی غیر قانونی اقدامات کئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

غیاث پراچہ نے کہا کہ ابھی تک تمام حادثات ایل پی جی پر چلنے والی گاڑیوں میں ہوئے ہیں کیونکہ یہ ایک غیر محفوظ ایندھن ہے مگر اسکا تدارک نہیں کیا جا رہا جبکہ سی این جی شعبہ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے تاکہ عوام کی توجہ متعلقہ محکموں کی کرپشن کی طرف نہ جائے۔ انھوں نے کہا کہ ان صوبائی محکموں کو مرکزی حکومت کی پالیسی کے خلاف اقدامات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ سی این جی ایسوسی ایشن نے اس سلسلہ میں اوگرا،سیکرٹری ٹرانسپورٹ پنجاب اوراعلیٰ پولیس حکام کو ایکشن کا کہا ہے۔ حکومت اور وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اس صورتحال کا فوری نوٹس لے ورنہ سی این جی ایسوسی ایشن انتہائی اقدام کرے گی۔

متعلقہ عنوان :