شعبہ تعلیم میں بائیومیٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے بدعنوانیوں کے خاتمہ میں مدد ملے گی،وزیراعلیٰ سندھ

جدید ترین تقاضوں کو مدنظر رکھ کر 45 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی نگرانی کا نظام قائم کردیا گیا ہے،مراد علی شاہ

جمعہ 21 جولائی 2017 18:10

شعبہ تعلیم میں بائیومیٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے بدعنوانیوں کے خاتمہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ رواں سال شعبہ تعلیم میں بائیومیٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے بدعنوانیوں کے خاتمہ میں مدد ملے گی، جدید ترین تقاضوں کو مدنظر رکھ کر 45 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی نگرانی کا نظام قائم کردیا گیا ہے۔سندھ حکومت تعلیم کے شعبے میں انقلابی اصلاحات کا عمل تیز رفتاری سے مکمل کر رہی ہے۔

یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں برطانوی بین الاقوامی شعبہ ترقی (DFID) کی سربراہ جوانہ ریڈ Ms Joanna Reid کی اپنے وفد کے ہمراہ اجلاس میں کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر، سیکریٹری تعلیم عبدالعزیز عقیلی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، آر ایس یو (RSU) کے فیصل عقیلی و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں شرکائ کو بتایا کہ رواں سال تعلیم کی بجٹ 164.217 بلین ہے جس میں ترقیاتی بجٹ 151.892 بلین رکھا گیا ہے، رواں سال 211 ترقیاتی منصوبے مکمل ہونگے۔

تعلیم ہی ترقی اور خوشحالی کا واحد زینہ ہے، معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے سندھ میں محکمہ خزانہ اور تعلیم میں مکمل مانیٹرنگ کے ساتھ ا?ڈٹ یونٹ قائم کئے گئے ہیں، جس سے مالی تسلط بہتر ہوا ہے۔ شعبہ تعلیم کے فروغ کے لئے ادارہ جاتی میکنزم بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت 45 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی نگرانی کا نظام قائم کیا ہے۔

رواں سال 38 پرائمری و ایلیمنٹری اسکولوں کو اپگریڈ کرکے سیکنڈری اسکول کردیا جائے گا۔ اجلاس میں محکمہ تعلیم کے صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر نے اجلاس کو بتایا کہ انتظامی کیڈر کو ہم نے ٹیچرز کیڈٹ کی تعلیم سے بلند پایہ کیا ہے۔ طالب علموں کو بہتر تعلیم دینے کے لئے اساتذہ کی تربیت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے انقلابی اصلاحات متعارف کرائے ہیں۔

وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ سکولوں میں سولر انرجی سے بجلی چلانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر و مرمت کا کام کافی حد تک مکمل کرلیا گیا ہے۔ جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے برطانوی وفد کو ا?گاہی دیتے ہوئے بتایا کہ شعبہ تعلیم کی پائیدار اور دیرپا ترقی کے سلسلے میں کسی طرح کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کرتے، وہ ہر دو ماہ بعد اس سلسلے میں ہونے والے فیصلوں کا خود جائزہ لیتے ہیں۔ جس پر برطانوی وفد کی سربراہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے تمام سرکاری تعلیمی اداروں کو عام لوگوں کے لئے قابل رشک بنانے کی خواہش لائق تحسین ہی

متعلقہ عنوان :