آپ انصاف کر لیں اور ہمیں بھی اسحاق ڈار سے انصاف کرنا ہے۔جسٹس اعجاز افضل

اسحاق ڈار کے وکیل اور عدالت کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 21 جولائی 2017 17:32

آپ انصاف کر لیں اور ہمیں بھی اسحاق ڈار سے انصاف کرنا ہے۔جسٹس اعجاز افضل
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جولائی۔2017ء) پاناما کیس کی سماعت کے دوران اسحاق ڈار کے وکیل طارق حسن اور عدالت کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ سپریم کورٹ میں جب اسحاق ڈار کے وکیل طارق حسن نے ان کے کئی گنا اثاثے بڑھنے پر دلائل دیئے تو جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ مسٹر طارق حسن کم از کم آپ اپنے موکل سے انصاف کر لیں، آپ انصاف کر لیں اور ہمیں بھی اسحاق ڈار سے انصاف کرنے دیں۔

جسٹس اعجاز افضل نے پوچھا کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم یہ کہہ دیں کہ آپ کے دلائل سن کر اطمینان ہوا؟۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ دونوں فریقین سن لیں اس کیس میں ہم قانون سے باہر نہیں جائیں گے ،سب کے بنیادی حقوق کا احساس ہے، فریقین ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے رہتے ہیں جو مرضی کہیں ہمیں کچھ نہ کہیں، کیس ختم ہو جائے گا،آپ چلے جائیں گے مگر ہمارا کام جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ اس وقت تک کیس سنیں گے جب تک کہ آپ تھک نہ جائیں، جس چیز کی آئین اور قانون نے اجازت نہیں دی وہ نہیں کریں گے، انصاف کے تقاضے پورے کرنے تھے اسی لئے کیس کو روانہ سنا۔طارق حسن زور دیتے رہے کہ اسحاق ڈار نے جے آئی ٹی سے کوئی بات نہیں چھپائی، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ نے جے آئی ٹی کو کوئی دستاویزی ثبوت نہ دیا کہ شیخ النیہان کے پاس آپ کی تقرری ہوئی۔

جسٹس عظمت سعید نے پوچھا کہ کیا آپ ماضی کی طرح ایک بار پھر شریف خاندان کے خلاف دوبارہ گواہ بننا چاہتے ہیں۔جس پر طارق حسن نے کہاکہ جے آئی ٹی میں بطور گواہ گیا تھا مجھے یہاں لگتا ہے ملزم ہوں، انہوں نے کہا کہ بلاوجہ احتساب میں گھسیٹنا قبول نہیں۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اگر یہ ڈرامائی کہانی ہے تو کیا آپ چاہتے ہیں کہ کہانی ڈرامے کی طرح ختم ہو۔جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ بہت زیادہ تفصیل دینا کہانی کو برباد کردیتاہے۔

متعلقہ عنوان :