اوآئی سی کے ادارے ارسیکا کے تعاون سے چار روزہ نمائش عظیم میراث کے فروغ، اسلامی دنیا میں اتحاد کا ذریعہ ثابت ہوگی

مشیر وزیر اعظم عرفان صدیقی کی زیرصدارت قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن میںمنعقدہ اجلاس میں نمائش کی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا

جمعہ 21 جولائی 2017 16:55

اوآئی سی کے ادارے ارسیکا کے تعاون سے چار روزہ نمائش عظیم میراث کے فروغ، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سترویں یوم جشن آزادی کے موقع پروفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خطاطی کی بین الاقوامی نمائش قوم کے لئے ایک خوبصورت تحفہ ہو گی۔یہ نمائش اس عظیم اسلامی میراث کے فروغ اور مسلم دنیا میں اتحاد ویک جہتی کا ذریعہ بنے گی۔

وہ جمعہ کو قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ مشیر وزیراعظم کی زیرصدارت منعقدہ اس اجلاس میں 25 اگست سے اسلام آباد میں شروع ہونے والی چار روزہ بین الاقوامی خطاطی نمائش کی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعظم کے مشیرنے ہدایت کی کہ نمائش کے سلسلے میں بہترین انتظامات کو یقینی بنایاجائے۔

(جاری ہے)

عرفان صدیقی نے کہا کہ ’ن والقلم‘قومی خطاطی نمائش کے کامیاب انعقاد کے بعد اسلامی کانفرنس تنظیم (او۔

آئی۔سی) کے تحقیقی ادارہ برائے اسلامی تاریخ،فنون اور ثقافت (ارسیکا) نے پاکستان میں خطاطی کی بین الاقوامی کانفرنس میں تعاون کی پیشکش کی تھی۔ تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر خالد ایرن خود بھی اس نمائش میں شریک ہوئے اور اٴْسے بے حدسراہا۔ یہ امر نہایت خوش آئند ہے کہ ارسیکا اور قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن کے اشتراک سے بین الاقوامی خطاطی نمائش منعقد ہورہی ہے جو اسلامی تاریخ، فنون اورثقافت کے مختلف شعبوں کے فروغ کے امکانات پر باہمی اشتراک عمل کی نئی راہیں کھولے گی۔

اس موقع پر ایک عظیم کانفرنس کا اہتمام بھی کیاگیا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر سے خطاط اس میں حصہ لیں گے۔ جس سے اس فن سے وابستہ مقامی اور بین الاقوامی خطاطوں کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ کانفرنس میں اہل علم وفن کے افکار سے استفادہ کیاجائے تاکہ اس عظیم فن کے تحفظ اور فروغ کے لئے ٹھوس لائحہ عمل مرتب ہوسکے۔

مشیر وزیراعظم کو نمائش کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویڑن انجینئر عامر حسن، نیشنل بٴْک فائونڈیشن (این۔بی۔ایف) کے ایم ڈی ڈاکٹر انعام الحق جاوید، اکادمی ادبیات پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راشد حمید کے علاوہ وزارت کے اعلی حکام اور نامورخطاط واصل شاہد شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :