سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

ہم وزیر اعظم کی نا اہلی کا معاملہ پہلے ہی دیکھ رہے ہیں۔ جسٹس اعجاز افضل کے اختتامی ریمارکس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 21 جولائی 2017 12:11

سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 جولائی 2017ء) : سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصہ محفوظ کر لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی پانامہ عملدرآمد بنچ نے کیس کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ فیصلہ سنائے جانے سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ میں آج ہونے والی سماعت میں وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل طارق حسن نے اپنے دلائل مکمل کیے۔

سماعت کے آخر میں وزیر اعظم نوا ز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے کچھ دستاویزات جمع کروانے کی کوشش کی گئی لیکن عدالت نے کہا کہ ہم نے جو دیکھنا تھا دیکھ لیا اور جو سننا تھا سن لیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے خواجہ حارث کی جانب سے مزید دستاویزات جمع کروانے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے کہا کہ اب ہم تمام چیزوں کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ دیں گے۔

اختتامی ریمارکس میں جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ اپنا بیس اپریل والا فیصلہ بھی پتا ہے اور دلائل بھی سن لیے ۔ گارنٹی دیتے ہیں کہ نا اہلی کا معاملہ زیر غور لائیں گے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ہم وزیر اعظم کی نا اہلی کا معاملہ پہلے ہی دیکھ رہے ہیں۔ دیکھنا ہو گا کہ جے آئی ٹی کا مواد کس حد تک قابل قبول ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہم اپنے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ سپریم کورٹ کے مطابق فیصلے سنائے جانے کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔