سعودی بادشاہ کے بیٹے کی کزن حریف کو راستے سے ہٹانے کی سازش

Sadia Abbas سعدیہ عباس جمعہ 21 جولائی 2017 11:43

سعودی بادشاہ کے بیٹے کی کزن حریف کو راستے سے ہٹانے کی سازش
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 جولائی 2017ء)  ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے محل کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ سعودی بادشاہ کے31 سالہ بیٹے نے اپنے کزن کو تخت حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ایک سازش کی ہے۔نیویارک ٹائمز کے مطابق سابقہ تاج پوش شہزادے محمد بن نیف کو مکہ کے شاہی محل کے ایک کمرے میں محصور رکھاگیا اور کہا گیا کہ وہ تب تک اس کمرے کو چھوڑ کر نہیں جا سکتے جب تک کہ وہ اپنی تمام تر پاورز اپنے چھوٹے کزن کو دینے پر آمادہ نہیں ہو جاتے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق سنئیر سعودی شہزادے نے رات میں ایک خفیہ ملاقات میں بتا یا کہ 57سالہ محمد بن نیف درد کو ضبط کرنے والی دواؤں کااستعمال کرتے ہیں تاکہ قانونی طور پر تخت پوشی کے لیے نا اہل ثابت نا ہو جائیں۔سعودی حکومت نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی کہ بن نیف کی تخت پوشی کے لیے انکے اور انکے چھوٹے کزن کے درمیان کوئی خلش نہیں ہے لیکن شاہی خاندان سے آنے والی یہ معلومات ظاہر کر رہیں ہیں کہ ماحول اتنا بھی سازگار نہیں ہے جتنا دکھایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹس کے مطابق بن نیف کو 20 جون کو سعودی محل میں بلایا گیا اور وہ بلانے پر چلے گئے کیونکہ انہیں لگا کہ یہ بھی بادشاہ سلمان عبدالعزیز کے ساتھ ہونے والی کوئی شاہی ملاقات ہے لیکن  وہاں انہیں مبینہ طور پر ایک الگ کمرے میں لے جایا گیا اور انکے موبائل وغیرہ باہر ہی رکھ لیے گئے جہاں ان پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ اپنا تاج چھوڑ دیں اور وزیر داخلہ کی زمہ داریوں سے پیچھے ہٹ جائیں ۔

تحقیقات کے مطابق پہلے تو انہوں نے یہ سب کرنے سے منع کر دیا لیکن جیسے ہی رات کا اندھیرا صبح کے سورج سے ڈھلنے لگا تو انہوں نے ہمت ہار دی۔افواہ ہے کہ جب 2009میں بن نیف القاعدہ کے قاتلانہ حملے سے بال بال بچے تھے تو اس کے بعد انہوں نے ددر ختم کرنے والی دواؤں کا استعمال شروع کر دیا تھا اور پھر انہیں اسکی عادت ہو گئی تھی۔لیکن بن نیف نے میڈیا کے سامنے اس افواہ کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :