سیالکوٹ-لاہور موٹروے کی بحالی، نوازشریف نے تسلیم کر لیا کہ ہمارا منصوبہ درست تھا: چودھری پرویزالٰہی

ہماری مخالفت میں منصوبہ روکنے کی بجائے تبھی اپنی تختی لگا لیتے تو لاگت بڑھنے سے 20ارب 85کروڑ کا قومی نقصان نہ ہوتا

جمعرات 20 جولائی 2017 22:02

سیالکوٹ-لاہور موٹروے کی بحالی، نوازشریف نے تسلیم کر لیا کہ ہمارا منصوبہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2017ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سیالکوٹ-لاہور موٹروے پراجیکٹ کی بحالی سے ثابت ہو گیا کہ نوازشریف نے بھی بالآخر ہمارے منصوبہ کو بالکل درست تسلیم کر لیا، ہماری مخالفت میں یہ منصوبہ بھی روکا نہ جاتا تو 2010ء میں ہی مکمل ہو جاتا اور 20ارب 85کروڑ روپے کی بچت بھی ہوتی۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میری حکومت نے سیالکوٹ-لاہور موٹروے پراجیکٹ 2006ء میں شروع کیا تھا اور اس وقت اس کی لاگت صرف 23ارب روپے تھی، اگر شہبازشریف اس منصوبہ کو نہ روکتے اور بروقت مکمل ہو جانے دیتے تو تاخیر کی وجہ سے لاگت بڑھنے کے باعث قومی خزانہ کا اتنا بھاری نقصان نہیں ہونا تھا جو اًب ہوا ہے۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ یہ موٹروے سیالکوٹ، وزیرآباد روڈ پر سمبڑیال سے شروع ہو کر لاہور پہنچنا تھی اور دریائے چناب پر شہبازپور کے قریب اسے گجرات سے بھی ملا دیا جانا تھا، شہبازشریف نے نہ صرف یہ کہ ہماری مخالفت میں یہ منصوبہ روک دیا بلکہ گجرات کے عوام سے اپنی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گجرات سے اس کا لنک بھی ختم کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ پر بھی نوازشریف حکومت نے ہمارے دیگر منصوبوں کی طرح اپنی تختی لگائی ہے لیکن اس طرح انہوں نے یہ بات تسلیم کر لی ہے کہ ہماری حکومت کا منصوبہ بالکل عوام کے مفاد میں تھا اور اسے روک کر عوام دشمنی کا ثبوت دیا گیا۔