15 رکنی سلامتی کونسل کی ازسرنو تشکیل میں جمہوری اصولوں اور مساوی نمائندگی کو اولیت دینی چاہیے ،ْ ملیحہ لودھی

مسودے میں اقوام متحدہ کے بنیادی جمہوری اور نمائندگی کے اصولوں کو شامل کرنے پر بعض رکن ملکوں کی مخالفت حیران کن ہے ،ْ خطا ب

جمعرات 20 جولائی 2017 21:25

15 رکنی سلامتی کونسل کی ازسرنو تشکیل میں جمہوری اصولوں اور مساوی نمائندگی ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2017ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ 15 رکنی سلامتی کونسل کی ازسرنو تشکیل میں جمہوری اصولوں اور مساوی نمائندگی کو اولیت دینی چاہیے ،ْمسودے میں اقوام متحدہ کے بنیادی جمہوری اور نمائندگی کے اصولوں کو شامل کرنے پر بعض رکن ملکوں کی مخالفت حیران کن ہے۔

پاکستان کی مستقل مندوب نے 193 ارکان پر مشتمل اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی حمایت کرتا ہے تاہم یہ جمہوری اور مساوی نمائندگی کے اصولوں کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔ سلامتی کونسل کے ارکان میں اضافہ اور مساوی نمائندگی سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اگلے سیشن میں سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حوالہ سے عرصہ دراز سے تعطل کا شکار بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اتحاد برائے اتفاق رائے گروپ (یو ایف سی) کی جانب سے اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کی مستقل مندوب نے کہا کہ مسودے میں اقوام متحدہ کے بنیادی جمہوری اور نمائندگی کے اصولوں کو شامل کرنے پر بعض رکن ملکوں کی مخالفت حیران کن ہے، موجودہ سلامتی کونسل 5مستقل اور 10 غیر مستقل ارکان پر مشتمل ہے۔ سلامتی کونسل کی ازسرنو تشکیل کے حوالہ سے بات چیت جنرل اسمبلی میں فروری 2009ء میں شروع ہوئی۔ کونسل کی توسیع سے متعلق جنرل معاہدے کے باوجود رکن ممالک میں تفصیلات کے حوالہ سے شدید اختلافات پائے جاتے ہیں، کونسل کے توسیعی معاملہ پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر متفق ہیں کہ ویٹو کا سوال سلامتی کونسل اصلاحات کا اہم عنصر ہے۔

متعلقہ عنوان :