وزیراعظم محمدنوازشریف نے تمام سازشوں کے باوجود صبر کادامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ،ہمیشہ تحمل اوررواداری کی سیاست کی ، وزیراعلی بلوچستان

ملک کے 20کروڑعوام وزیراعظم کیساتھ ہیں،2018کے انتخابات میں بھی کارکردگی کی بنیاد پر مسلم لیگ (ن)بھرپورکامیابی حاصل کریگی،نواب ثناء اللہ خان زہری

جمعرات 20 جولائی 2017 20:42

وزیراعظم محمدنوازشریف نے تمام سازشوں کے باوجود صبر کادامن ہاتھ سے ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2017ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ وزیراعظم محمدنوازشریف نے تمام تر سازشوں کے باوجود صبر کادامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اورہمیشہ تحمل اوررواداری کی سیاست کی ہے ملک کے 20کروڑعوام ان کے ساتھ ہیں ملک بھرکی طرح بلوچستان کے عوام نے بھی پاکستان مسلم لیگ(ن) کوبھرپورمینڈیٹ دیاہے اور2018کے انتخابات میں بھی کارکردگی کی بنیاد پر مسلم لیگ (ن)بھرپورکامیابی حاصل کرے گی،اصل احتساب کرنے والے عوام ہیں فرد واحد کوحق حاصل نہیں کہ وہ ایک منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگے ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن)لائیرزونگ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے ونگ کے صوبائی صدر طارق محمودبٹ ایڈوکیٹ کی قیادت میں ان سے ملاقات کی،مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر سینیٹر سرداریعقوب خان ناصر ،صوبائی مشیران سرداردُرمحمدناصر ،محمدخان لہڑی،ڈپٹی میئر کوئٹہ محمدیونس بلوچ،وزیراعلیٰ کے کوآرڈینیٹرز جمال شاہ کاکڑ اورعلاؤالدین کاکڑ بھی اس موقع پر موجودتھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہاکہ جمہوریت کی بحالی میں وکلاء کا کردارقابل ستائش رہاہے اوریہ بات باعث اطمینان ہے کہ بلوچستان کے وکلاء نے سیاسی وجمہوری رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کے خلاف ہائیکورٹ اوردیگر عدالتوں کے بائیکاٹ میں حصہ نہیں لیا،وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم محمدنوازشریف واضح طورپر کہہ چکے ہیں کہ سپریم کورٹ کا جوبھی فیصلہ ہوگا اسے تسلیم کیاجائے گا لہٰذااپوزیشن کو بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظارکرناچاہیے فیصلے سے قبل وایلا اورشورشراباناقابل فہم ہے ،انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں کو اقتدارمیں آنے کی بہت جلدی ہے جلد بازی کی سیاست سے ملک کو پہلے ہی بہت زیادہ نقصان اٹھاناپڑاہے اورہم اپنا ایک بازوکٹواچکے ہیں،ہم نہیں چاہتے کہ غیرسنجیدہ سیاست کی وجہ سے خدانخواستہ ملک کو دوبارہ کوئی نقصان پہنچے ہم محاذآرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے حکومت مخالفین کو چاہیے کہ وہ 2018ء کا انتظارکریں اورعوام کے پاس جائیں،وزیراعلیٰ نے اس یقین کا اظہارکیا کہ وزیراعظم محمدنوازشریف اورمسلم لیگ (ن)پانامہ کیس اور2018ء کے الیکشن میں سرخ رو ہونگے ،وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم کے خلاف سازشیں دراصل سی پیک اورملک کی ترقی کے خلاف سازشیں ہیں جن کا آغاز2014سے ہوا،ملک کے باشعورعوام نے دھرنانمبرایک اوردھرنانمبردو کو ناکام بنایا اوراب دھرنانمبرتین کو بھی ناکام بنائیں گے،وزیراعلیٰ نے کہاکہ دشمن نہیں چاہتے کہ ملک ترقی کرے قوموں پر امتحان آتے رہتے ہیں اوران میں وہی قومیں کامیاب ہوتی ہیں جو قربانی دیناجانتی ہیں ہم بھی ملک وقوم کیلئے ہرقسم کی قربانی کیلئے تیار ہیں،سی پیک بھی بنے گا اورترقی کے تمام میگاپروجیکٹس بھی مکمل ہونگے جن کا سہرا وزیراعظم کے سر ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے اورمحمدنوازشریف وزیراعظم بنتے ہیں وہ اوران کی ٹیم ملک کودوبارہ سے ٹریک پر ڈال دیتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ان کے خلاف سازشیں بھی شروع ہوجاتی ہیں،وزیراعلیٰ نے ایٹمی دھماکوں کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اُس وقت بھی وزیراعظم محمدنوازشریف نے امریکہ سمیت عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے ملک کو ایٹمی قوت بنایاتھا جس کی وجہ سے اُن کے خلاف بین الااقوامی سطح پر سازشیں شروع ہوگئیں تھیں اوربالاخرانہیں اقتدار سے محروم کردیاگیاتھا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ نوازشریف دنیا کے پہلے رہنما ہیں جنہوں نے جلاوطنی سے واپس آکر دوبارہ اتنی بڑی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائی اورعوام نے انہیں بھرپورمینڈیٹ دیا۔انہوں نے پانچ سال تک بردباری اوردانشمندی کے ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت کوچلنے دیا اورخیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کا موقع دیا جبکہ بلوچستان میں اتحادی جماعت نیشنل پارٹی کو وزارت اعلیٰ دی،وزیراعلیٰ نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اورہم اقتدار کی نہیں اقدارکی سیاست پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ (ن)کوعوام کی جانب سے بھرپورپذیرائی ملتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ غیرجانبدار عالمی اداروں کا کہناہے کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کردیاہے جس کے نتیجے میں 2020ء تک ملک کی معیشت مزید مستحکم ہوگی اور2025ء تک پاکستان کا شمار بڑی معیشتوں میں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان ترقی کرے گا توپاکستان ترقی کرے گا ،امن وترقی لازم وملزوم ہیں امن ہوگا تو ترقی ہوگی حکومتی اقدامات کی بدولت صوبے میں امن واستحکام آرہاہے اورحالات تیزی کے ساتھ بہتری کی طرف گامزن ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ امن وامان کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے اس حوالے سے متعلقہ سول وعسکری ادارے مربوط کاوشیں کررہے ہیں جن کے بہترنتائج سامنے آرہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں اورکارکنوں کااپنی جماعت سے عقیدت اورعزت واحترام کا رشتہ ہوتاہے اوران ہی کی کمٹمنٹ اور جدوجہد سے جماعتیں مقبولیت حاصل کرتی ہیں اورآگے بڑھتی ہیں۔

پارٹی رہنما اورکارکن موجودہ صورتحال میں اپنے عزم وحوصلے بلند رکھیں اورباہمی اتحاد واتفاق سے پارٹی اوررہنماؤں کے خلاف ہونے والی سازشوں کوناکام بنائیں ،انہوں نے کہا کہ وکلاء ونگ کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان بار کونسل کے زیراہتمام 28جولائی کو لاہورمیں منعقدہ وکلاء کنونشن میں بھرپورشرکت کریں تاکہ بلوچستان کی جانب سے وزیراعظم کیلئے یکجہتی کابھرپورپیغام جائے۔

اس موقع پر سینیٹرسرداریعقو ب خان ناصر نے بھی اظہارخیال کیا جبکہ وفد کی جانب سے وزیراعظم محمدنوازشریف کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے کہاگیا کہ مسلم لیگ(ن)لائیرز ونگ وزیراعظم کے سپاہی ہیں اورسیاسی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں وفد نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت پر بھی مکمل اعتماد کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ ہرقسم کے تعصب سے بالاترہوکر بلوچستان اوریہاں کے عوام کی ترقی کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں وہ پہلے پاکستانی اورپھربلوچستانی ہیں۔

وفد نے سانحہ 8اگست کے شہداء کے لواحقین کی دادرسی اورزخمی وکلاء کے علاج ومعالجے اوران کی مالی امداد کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عملی تعاون کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح وزیراعلیٰ نے شہید وکلاء کے پسماندگان اورزخمی وکلاء کی داد رسی کی اس کی مثال ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔اس ضمن میں وزیراعلیٰ بلوچستان کو وکلاء کی جانب سے گولڈمیڈل بھی پہنایاگیا۔بعدازاں وفد نے وزیراعلیٰ سے ان کے برادرنسبتی سینیٹر آغاشہبازدرنی کی وفات پر تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔

متعلقہ عنوان :