کرپشن موجودہ حکومت ، پیپلز پارٹی یا مشرف کی حکومت نے کی ہو ان کا بھی احتساب ہو‘سرا ج الحق

نواز شریف اپنے بچوں کو قربان نہ کریں ، نہ ہی والد کو کیس میں گھسیٹیں،شور شرابہ اور گالم گلوچ سے مسئلہ حل نہیں ہوگاوزیراعظم غلطیوں کا اعتراف کریں اور معافی مانگیں‘امیر جماعت اسلامی

جمعرات 20 جولائی 2017 19:58

کرپشن موجودہ حکومت ، پیپلز پارٹی یا مشرف کی حکومت نے کی ہو ان کا بھی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپشن موجودہ حکومت ، پیپلز پارٹی یا مشرف کی حکومت نے کی ہو ان کا بھی احتساب ہولیڈروں کے جیب کی تلاشی لینا عوام کا حق ہے ،نواز شریف اپنے بچوں کو قربان نہ کریں اور نہ ہی والد کو کیس میں گھسیٹیں،جو ممالک پہلے نواز شریف کو بچانے آ جاتے تھے وہ بھی ان کے کاروبار سے لا علمی کا اظہار کررہے ہیں،حکمرانوں کے رنگ زرد ہونا فطری بات ہے ،شور شرابہ اور گالم گلوچ سے مسئلہ حل نہیں ہوگاوزیراعظم غلطیوں کا اعتراف کریں اور معافی مانگیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سپریم کورٹ میں آج پھر سرکاری وکلاء صحیح دستاویزات اور ثبوت دینے میں ناکام ہو گئے ہیں ججوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے بچوں نے ثبوت نہیں دیئے تو سارا ملبہ وزیراعظم پر پڑے گا کیونکہ وہ بچوں کے ذمہ دار ہیں ۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل وزیراعظم اور ان کے خاندان کو بچانے کی بہت کوشش کر رہے ہیں مگر وہ کمزور وکٹ پر کھیل رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وکلاء کے الفاظ اور کاغذات ان کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں باہر کی قوتیں جو پہلے نواز شریف کو بچانے آ جاتی تھیں وہ قوتیں بھی اس بار ان کا ساتھ نہیں دے رہی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ ہمارے ملکوں میں جو ان کا کاروبار ہے اس طرح نہیں جس طرح یہ پیش کررہے ہیں آج عدالت میں کہا گیا کہ اگر کاغذات جھوٹے ثابت ہوئے تو اس کا پیش کرنے والا ذمہ دار ہوگا اور اس کی سزا سات سال قید ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے حکمرانوں کے رنگ زرد ہو رہے ہیں جو فطری چیز ہے انہوں نے کہا کہ شور شرابہ اور گالی گلوچ اس مسئلہ کا حل نہیں ہے اس کا حل یہ ہے کہ وزیراعظم غلطیوں کا اعتراف کر لیں اور قوم سے سچ بولیں۔

وزیراعظم ذمہ داری قبول کریں اور بچوں کوقربان نہ کریں اور نہ ہی اپنے مرحوم والد کو کیس میں گھسیٹیں۔ اگر وزیراعظم استعفیٰ دیتے ہیں تو ان کی عزت بچ جائے گی اگر تحقیقات میں وہ صاف ثابت ہوتے ہیں تو ان کی اسمبلی میں اکثریت ہے وہ دوبارہ وزیراعظم منتخب ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس باہر کی سازش نہیں ہے یہ ان کے اپنے اعمال کا نتیجہ ہے کوئی سی پیک کے خلاف سازش نہیں کررہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ جن کا نام بھی پانامہ لیکس میں ہے ان کا احتساب کیا جائے۔ تمام لیڈروں کاالڑا سائونڈ ہونا چاہیے تاکہ معلوم ہو کہ انہوں نے کرپشن کی ہے یا نہیں کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جو مسلمانوں کی قیادت کرنا چاہتا ہے اس کو نبی ﷺ کے نقش قدم پر چلنا ہوگا۔سراج الحق نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ سے کرپشن کا جنازہ نکلے ،حقیقی جمہوریت کیلئے احتساب ضروری ہے ۔

سیاست اور تجارت کو ایک ساتھ نہیں ہونا چاہیئے، مرغی بھی اتنے انڈے نہیں دیتی جتنے حکمرانوں کے کارخانے بنے ہیں، جے آئی ٹی کا ہر صفحہ اور لفظ کرپشن کی داستان ہے ۔ قوم غریب ہورہی ہے اور حکمران مالدار ہورہے ہیں،اقتدارمیں آکراختیارات کواپنے مقاصدکے لئے استعمال کرناغلط ہے۔ ملکی خزانہ خالی ہورہا ہے اوروزیرخزانہ کاخزانہ بھررہاہے، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اورکاروبار علیحدہ ہوناچاہیے۔ قرضے لیکرمعاف کرانیوالوں کابھی احتساب ہوناچاہیے۔