ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے زیر انتظام تین روزہ قومی کانفرنس کا آغاز،

بائیو انفارمیٹکس کانفرنس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر تحقیقی رجحان میں اضافہ کرنا ہے، وائس چانسلر

جمعرات 20 جولائی 2017 19:35

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2017ء) ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے بائیو انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے زیر انتظام تین روزہ قومی کانفرنس کا آغاز ہو گیا۔ تین روزہ کانفرنس کے پہلے روز کے مہمان خصوصی ایگریکلچر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید اقبال شاہ تھے جنہوں نے کہا کہ بائیو انفارمیٹکس کا بنیادی مقصد ریسرچرز اور تحقیق کاروںکو نہ صرف حیاتیاتی علم کے بارے میں عمدہ تفہیم فراہم کرنا ہے بلکہ جین کی شناخت، زراعت، صنعت و حرفت اور دیگر تحقیقی میدانوں میں بائیو انفارمیٹکس کے ذریعہ حاصل کئے گے علم کو لاگو کر کے بہترین نتائج حاصل کرنا بھی ہے۔

ڈاکٹر اقبال شاہ نے کہا کہ بائیو انفارمیٹکس کے میدان میں اعلیٰ پائے کی تحقیق سے ہم مختلف دوائوں کی دریافت، لحمیات کی ساخت و درستگی جیسی پیچیدہ تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دیکر اس میدان میں کارہائے نمایاں سر انجام دے سکتے ہیں جو اس سے پہلے کی سائنسی تحقیق کے دوران ممکن نہ تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے سائنسدانوں اور سکالرز سے کہا کہ جدید ترین تحقیقی و تخلیقی سرگرمیوں کیلئے ہزارہ یونیورسٹی نے آپ کو ایک پلیٹ فارم مہیا کر دیا ہے، وہ پر امید ہیں کہ ہزارہ یونیورسٹی کا شعبہ بائیو انفارمیٹکس تحقیقی سرگرمیوں کو ایک نئی سمت دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں فخر ہے کہ آج انہیں اس کثیر المقاصد سائنسی کانفرنس میں شرکت کرنے کا موقع ملا ہے، وہ خصوصی طور پر وائس چانسلر، ان کی ٹیم اور کانفرنس کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے سائنس کی دنیا میں بائیو انفارمیٹکس کی اہمیت کو پرکھتے ہوئے کانفرنس کا انعقاد ممکن بنایا ہے۔ کانفرنس کے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے کہا کہ بائیو انفارمیٹکس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد اس میدان میں بین الاقوامی سطح پر تحقیقی رجحان میں اضافہ ہونا ہے جس کیلئے اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے، وہ ذاتی طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ کانفرنس کے اختتام پر کانفرنس کے شرکاء ایک نئی طرح کی سائنسی سوچ اور اعتماد کے ساتھ اس میدان میں مزید کام کرنے کیلئے اپنے آپ کو تیار پائیں گے۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ بیالوجی کا تعلیمی پس منظر رکھنے والے نوجوان سکالرز میں مستقبل میں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں جاری رکھنے کے حوالہ سے ایک الجھن پائی جاتی تھی، وہ اپنے آپ کو مزید تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کیلئے محدود سمجھتے تھے لیکن بائیو انفارمیٹکس کے شعبہ نے نوجوان سکالرز کیلئے تحقیقی و تخلیقی سرگرمیوں کا ایک وسیع میدان فراہم کر دیا ہے جس میں مزید تحقیقی کام کرتے ہوئے نوجوان سکالرز ملک و قوم کو درپیش مختلف چیلنجوں کا حل پیش کر سکتے ہیں۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ کانفرنس کے ذریعہ پاکستان بھر کی یونیورسٹیو ں اور اعلیٰ تحقیقی اداروں کے محققین کو ایک فورم مہیا کر دیا گیا ہے جہاں وہ معلومات و خیالات اور تجربات کے باہمی تبادلہ سے تحقیقی و تخلیقی سرگرمیوں کیلئے ایک موثر نیٹ ورک قائم کرتے ہوئے اس شعبہ میں بین الاقومی سطح کی ریسرچ کر سکتے ہیں۔ وائس چانسلر نے منتظمین کو کانفرنس کے شرکاء کیلئے بہترین سہولیات کی فراہمی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قومی سطح کی کانفرنس کے انعقاد سے یونیورسٹی میں جاری تعلیمی، تحقیقی و تخلیقی سرگرمیوں میں مزید وسعت آئے گی اور ہزارہ یونیورسٹی کا نام ملکی و بین الاقوامی سطح پر روشن ہو گا۔

کانفرنس کے پیٹرن اور ڈین آرٹس پروفیسر ڈاکٹر منظورحسین شاہ نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کا مقصد ملک بھر کے اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں اور ریسرچرز کی بائیو انفارمیٹکس کے میدان میں تجربات سے مستفید ہونا اور مستقبل میں اس شعبہ میں دیرپا اور ہمہ گیر تحقیقی سرگرمیوں کیلئے ایک موثر نیٹ ورک قائم کرنا ہے تاکہ ہزارہ یونیورسٹی کی تحقیقی سرگرمیوں میں مزید تیزی لائی جا سکتے۔

ڈاکٹر منظور حسین شاہ نے کہا کہ وائس چانسلر کی سربراہی میں موجودہ انتظامیہ یونیورسٹی کی تحقیقی و تخلیقی سرگرمیوں کو بین الاقوامی سطح پر لانے کیلئے پر عزم ہے، اس نوعیت کی مزید کانفرنسز کے انعقاد کیلئے وائس چانسلر نے اپنی ذاتی دلچسپی ظاہر کی ہے جس سے تحقیقی سرگرمیوں کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء کو ملک کے تمام صوبوں اور آزاد کشمیرسے شرکت کرنے پر خوش آمدید کہا اور امید ظاہر کی کہ وہ کانفرنس کے دوران تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ علاقہ کے خوبصورت ماحول سے بھی مستفید ہوں گے۔

تین روزہ کانفرنس کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد اور ہزارہ یونیورسٹی نے مالی معاونت اور وسائل فراہم کئے ہیں اور اس میں ملک بھر سے اعلیٰ تعلیمی و تحقیقی اداروں اور یونیورسٹیوں کے 300 سے زائد سائنسدان، مندوبین اور ریسرچرز شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کے افتتاحی تقریب میں یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی شعبوں کے اساتذہ، سکالرز اور طلباء و طالبات نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے بعد کانفرنس کی کارروائی کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا جس کا مقصد تعلیمی و تحقیقی اہداف کو حاصل کرنا ہے۔