آخری وقت تک لڑینگے،سپریم کورٹ تماشا لگانیوالوں کی درخواست مسترد کردیگی،مریم اورنگزیب

شریف خاندان نے سپریم کورٹ میں جو دستاویزات جمع کرائیں وہ تصدیق شدہ ہیں لیکن ہماری دستاویزات کے برعکس پیش کردہ ڈاکومینٹس کو جھوٹا ثابت کریں گے،وزیراطلاعات وزیراعظم نواز شریف کیخلاف ثبوت موجود نہیں اس لیے پاناما کیس کو ٹرائل کورٹ میں لے جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا،دانیال عزیز کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 20 جولائی 2017 18:50

آخری وقت تک لڑینگے،سپریم کورٹ تماشا لگانیوالوں کی درخواست مسترد کردیگی،مریم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2017ء) وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پاناما کا مقدمہ کرپشن کا نہیں تھا، اس کی توثیق سپریم کورٹ نے کی،شریف خاندان نے سپریم کورٹ میں جو دستاویزات جمع کرائیں وہ تصدیق شدہ ہیں لیکن ہماری دستاویزات کے برعکس پیش کردہ ڈاکومینٹس کو جھوٹا ثابت کریں گے، مخالفین نے پاناما کیس کو سیاسی بھیساکھی کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی، امید ہے پاکستان کی اعلی عدلیہ تماشہ لگانے والوں کی درخواست مسترد کرے گی، وزیراعظم نواز شریف کیخلاف ثبوت موجود نہیں اس لیے پاناما کیس کو ٹرائل کورٹ میں لے جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیبنے کہا کہ سپریم کورٹ میں سماعت کردہ مقدمہ کرپشن کا تھا ہی نہیں اور اس کی توثیق سپریم کورٹ نے کی تاہم مقدمہ اس تماشے کا تھا جو اپوزیشن لگانا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں درخواست گزاروں نے کرپشن، منی لانڈرنگ اور اثاثے چھپانے کے الزامات لگائے تاہم کیس وہیں کھڑا ہے اور سپریم کورٹ توثیق کرچکی ہے کہ سماعت کردہ مقدمہ کرپشن کا ہے ہی نہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ مخالفین نے پاناما کیس کو سیاسی بھیساکھی کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی، امید ہے پاکستان کی اعلی عدلیہ تماشہ لگانے والوں کی درخواست مسترد کرے گی تاہم آخری وقت تک لڑتے رہیں گے اور عمران خان کی شکل میں سازشوں کے ٹولے کو پاکستان کے عوام بھی مسترد کریں گے۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وہ شخص جسے یقین ہے کہ اس نے پاکستان کے اندر ایک پیسے کی بھی کرپشن نہیں کی وہ اپنے آپ کو پاکستان کے آئین و قانون کے سامنے پیش کرسکتا ہے، شریف خاندان نے سپریم کورٹ میں جو دستاویزات جمع کرائیں وہ تصدیق شدہ ہیں لیکن ہماری دستاویزات کے برعکس پیش کردہ ڈاکومینٹس کو جھوٹا ثابت کریں گے۔

وزیرمملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم 50 سال پرانا حساب دے رہے ہیں جنہوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا جب کہ وزیراعظم سپریم کورٹ میں عوامی مینڈیٹ، ملک کی ترقی، دہشت گردی کے خاتمے اور سی پیک منصوبے کا مقدمہ پاکستان کے عوام کے لئے لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوتے اور وہ تین عدالتوں سے مفرور ہیں جنہیں معلوم ہے کہ انہوں نے جرم کیا ہے۔

مریم اورنگزیب کے مطابق لگتا ہے کچھ گڑ بڑ ضرور ہے کیوں کہ اقتدار کی حوس میں روز تماشہ لگایا جاتا ہے اور جس طرح اداروں کی تضحیک کی جارہی ہے ان کے بیانیے میں کوئی فرق نہیں آیا۔مریم اورنگزیب نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بنی گالہ میں بیٹھے شخص کی ذہنی حالت پر تشویش ہے، خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن کو لگایا جانے والا تالا عمران خان کو اپنے منہ پر لگا لینا چاہیے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کیخلاف ثبوت موجود نہیں اس لیے پاناما کیس کو ٹرائل کورٹ میں لے جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ دانیال عزیز نے کہا کہ مخالفین کیس کو ٹرائل میں لے جانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں لیکن وہاں کیا ہوگا جب وزیراعظم نواز شریف کیخلاف کوئی ثبوت ہی نہیں۔ تحریک انصاف کے وکیل عدالت میں بیرونی فنڈنگ کا اعتراف کرچکے ہیں، لیکن نیازی سروسز لمیٹڈ چھپانے پر عمران خان کے خلاف کارروائی نہیں ہورہی، یوں لگ رہا ہے جیسے قانون صرف ایک خاندان کے لیے بنا ہے، درحقیقت 2018 کے الیکشن سے پہلے مسلم لیگ (ن)کا میڈیا ٹرائل ہورہا ہے۔

مسلم لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں مشینری سے متعلق غلط بیانی کی گئی کیونکہ دبئی میں مشینری کی نقل و حمل کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہوتا، (ن)لیگ کے وکلا نے دوران جرح جے آئی ٹی کی کارروائی کی دھجیاں اڑادیں، جلد نمبر ایک میں درج ہے کہ دستاویزات تصدیق شدہ اور قابل استعمال نہیں، کیا واجد ضیا کے کزن کی لا فرم کوئسٹ کی تحقیقات کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے جو نا قابل سماعت ثبوت فراہم کیے آج دستا ویزات جمع کرا کے انہیں مسمار کردیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کے بچوں پر الزامات کا سلسلہ آئی سی آئی جے کی رپورٹ سے شروع ہوا جس کے بعد ان کے خلاف زہر اگلا گیا کہ وہ رنگے ہاتھ پکڑے گئے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے آئی سی آئی جے نے کہا کہ ان کے نام آنے کا مقصد یہ نہیں کہ انہوں نے کوئی غلط کام کیا اور اب عدالت نے بھی کہہ دیا کہ وزیراعظم کے بچوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ۔

دانیال عزیز نے کہا کہ یہ کیس چلا کر میڈ یا وار کی جارہی ہے تاکہ الیکشن تک ن لیگ کے خاندان کی دھجیا اڑا دی جائیں ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دور حکومت میں پیپلز پارٹی کو عوام کی نظروں میں گرا دیا گیا،اسی طرح کوشش کی گئی کہ ن لیگ کے ساتھ بھی ایسے ہی کیا جائے اور انہیں عوام کی نظروں میں گرا دیا جائے لیکن ایسا نہ ہو سکا ۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن)کی رہنما مائزہ حمید نے کہا کہ عمران خان اشتہاری ہیں اور ان پر بیرون ملک سے فنڈنگ لینے کا الزام ہے، جب کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کا کوئی قصور نہیں۔