افغانستان میں 40 سال سے جاری شورش دہشت گردی کی وجہ ہے ،ْافغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں ،ْ پاکستان

افغانستان میں امن اور مفاہمت کے قیام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا ،ْ بھارت کی جانب سے رواں برس جنگ بندی کی 580 بار خلاف ورزیاں ہوئیں جس میںدرجنوں شہری شہید ہوئے ،ْبھارت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلئے ہیں اور اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھی کام نہیں کر نے دیا جارہاہے ،ْفلسطین پر ہماری پالیسی واضح ہے، ہم ایک آزاد فلسطین کے حامی ہیں ،ْنفیس زکریا کی بریفنگ

جمعرات 20 جولائی 2017 17:44

افغانستان میں 40 سال سے جاری شورش دہشت گردی کی وجہ ہے ،ْافغان مسئلے کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2017ء) پاکستان نے کہاہے کہ افغانستان میں 40 سال سے جاری شورش دہشت گردی کی وجہ ہے ،ْافغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں ،ْ پاکستان، افغانستان میں امن اور مفاہمت کے قیام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا ،ْ بھارت کی جانب سے رواں برس جنگ بندی کی 580 بار خلاف ورزیاں ہوئیں جس میںدرجنوں شہری شہید ہوئے ،ْبھارت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلئے ہیں اور اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھی کام نہیں کر نے دیا جارہاہے ،ْفلسطین پر ہماری پالیسی واضح ہے، ہم ایک آزاد فلسطین کے حامی ہیں۔

جمعرات کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہا کہ گزشتہ روز بھی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے دو نوجوان شہید ہوئے جبکہ دیگر دو شہری بھی فائرنگ کا نشانہ بنے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارتی مظالم کے باعث مقبوضہ کشمیر میں 138 کشمیری زخمی ہوئے ،ْ 54 نوجوانوں کو بھارتی افواج نے گرفتار بھی کرلیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں جبکہ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو بھی کام نہیں کرنے دے رہا۔

انہوںنے کہاکہ پہلے بھی کہا ہے کہ بھارت ہمارے خلاف افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے، کل بھوشن جادیو کے اعترافات میں بھی اس نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی، تخریب کاری اور دہشت گردوں کی مالی امداد کا اعتراف کیا جبکہ احسان اللہ احسان کے رضاکارانہ بیان میں میں افغانستان سے بھارت کے دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کا بھی ثبوت ملا۔

نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے اوریہی پاکستان کے فائدے میں ہے ،ْ تین ہزار سے زائد اسکالرشپ افغانستان طلبا کو دی گئی ہیں۔ نفیس زکریا نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے ،ْافغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں لہٰذا پاکستان، افغانستان میں امن اور مفاہمت کے قیام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔

نفیس زکریا نے بتایا کہ حقانی نیٹ ورک کے کئی رہنما افغانستان میں مارے جا چکے ہیں جبکہ امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے ،ْانہوں نے بتایا کہ پاکستان نے 50 کروڑ امریکی ڈالر کی مدد سے افغانستان میں صحت، تعلیم اور دیگر ترقیاتی منصوبے مکمل کیے۔نفیس زکریا نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی افغانستان میں پالیسی کی تبدیلی کے لیے نظرثانی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔

پالیسی سامنے آنے پر ہی اٴْس پر تبصرہ کیا جا سکتا ہے۔نفیس زکریا نے کہا کہ ہم پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تسلیم کیا، امریکی سینیٹرز نے اپنے بیانات میں بھی یہ بات کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ فلسطین پر ہماری پالیسی واضح ہے، ہم ایک آزاد فلسطین کے حامی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ ایران پاکستان سرحد پر شرپسند بالخصوص منشیات اسمگلر مسلسل مسائل پیدا کرتے رہتے ہیں، پاک ایران بارڈ کمیشن کا اجلاس اعلیٰ سطح پر ہوا جس میں تمام سرحدی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔