چیئرمین سینیٹ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو زیر بحث لانے بارے رولنگ جاری کرتے ہوئے حکومتی موقف کو مسترد کر دیا

یوان بالا کے اظہار رائے کے حق اور آزادی سے انکار نہیں کیا جا سکتا، اراکین کی تقاریر کو آزادی پر کوئی قدغن عائد نہیں کی جا سکتی،رضا ربانی

جمعرات 20 جولائی 2017 17:21

چیئرمین سینیٹ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو زیر بحث لانے بارے رولنگ جاری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جولائی2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے پانامہ کیس پر بنائی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو زیر بحث لانے کے بارے میں رولنگ جاری کرتے ہوئے حکومتی موقف کو مسترد کر دیا، چیئرمین سینیٹ نے واضح کیا ہے کہ ایوان بالا کے اظہار رائے کے حق اور آزادی سے انکار نہیں کیا جا سکتا، اراکین کی تقاریر کو آزادی پر کوئی قدغن عائد نہیں کی جا سکتی، یہ رولنگ انہوں نے جمعرات کو سینیٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران جاری کی۔

انہوں نے سینیٹ اجلاس کی وجوہات سے ارکان کو آگاہ کیا اور کہا کہ 10 جولائی کو30ارکان سینیٹ اجلاس کی درخواست دے چکے تھے،14نکات پر مشتمل ایجنڈا ریکوزیشن کے ساتھ منسلک تھا، عدالت عظمیٰ کے حکم پر جے آئی ٹی کی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جو نشراور شائع ہو چکی ہے اظہار رائے کی آزادی سے انکار نہیں کیا جا سکتا، قومی سیاسی معاملہ بھی ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ پر بحث سے ہرگز عدالت عظمیٰ کی کارروائی متاثر نہیں ہو گی، تقریر کی آزادی ارکان کا بنیادی حق ہے، پانامہ کے سلگتے معاملے پر عوام میں بحث ہو رہی ہے، ٹی وی چینلز میں بات ہو رہی ہے، فریقین، سیاسی جماعتیں، وکلاء، دانشور سب ایوان کا پوسٹمارٹم کر رہے ہیں، حکومت سیاسی جماعتیں اپنی آراء کا برملا اظہار کر رہے ہیں، ایوان کے 9والیم سپریم کورٹ کی ویب سائیٹ پر جاری ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کو ایوان بالا میں زیر بحث لانے کے فیصلے سے مطمئن اور ذہن واضح ہے۔

متعلقہ عنوان :