اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیر اعظم نواز شریف کی ایوان میں تقریر کے ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے سپیکر کو خط لکھ دیا

جمعرات 20 جولائی 2017 16:35

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیر اعظم نواز شریف کی ایوان میں تقریر کے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جولائی2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیر اعظم نواز شریف کی ایوان میں کی گئی تقریر کے مطابق ریکارڈ فراہم کرنے کیلئے سپیکر ایاز صادق کو خط لکھ دیا۔خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف قومی اسمبلی کے فلور پر کی گئی تقریر کے مطابق ریکارڈ فراہم کریں،وزیراعظم نے 16 مئی کو اسمبلی کے فلور پر تقریر میںکہا کہ ان کے پاس دبئی ، جدہ فیکٹریوں سمیت تمام دستاویزات موجود ہیں،وزیراعظم نے بدعنوان لوگوں کا محاسبہ کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی بھی پیشکش کی تھی، شریف خاندان کے پاس مطلوبہ دستاویزات موجود نہیں اور اسی لئے وہ کیس سے متعلق بات کرنے کی بجائے آئیں بائیں شاہیں کررہے ہیں اور نامکمل منصوبوںکے افتتاح کیلئے وقت لینے کی کوشش کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے سپیکر ایاز صادق کو خط لکھا ہے جس میں وزیر اعظم نواز شریف سے ایوان مین کی گئی تقریر کے مطابق ریکارڈ پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف قومی اسمبلی کے فلور پر کی گئی تقریر کے مطابق ریکارڈ فراہم کریں، وزیراعظم نے 16 مئی کو اسمبلی کے فلور پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں،وزیراعظم نے کہا تھا دوبئی اور جدہ کی تمام فیکٹریوں کا ریکارڈ موجود ہے،وزیراعظم نے بدعنوان لوگوں کا محاسبہ کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی بھی پیشکش کی تھی،وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں بھی کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا، گزشتہ روز جو دستاویزات سامنے لائی گئیں وہ پہلے ہی جے آئی ٹی میں پیش کی جاچکی ہیں۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکمران صرف وقت لینے کی کوشش کررہے ہیں، شریف خاندان کورٹ میں جواب دینے سے قاصر ہے،نوازشریف کے پاس مطلوبہ دستاویزات نہیں ہیں،ظفر حجازی پر ایف آئی اے اور نیب نے ٹمپرنگ ثابت کی ہے، خورشید شاہ نے کہا کہ جس کے کہنے پر ٹمپرنگ کی گئی اس کو کچھ نہیں کہا گیا، اتنی فیور ملنے کے باوجود یہ لوگ چیخ رہے ہیں، سپریم کورٹ کو جواب دینے کی بجائے حملے کئے جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بدعنوان لوگوں کا محاسبہ کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی بھی پیشکش کی تھی مگر نہ تو ریکارڈ پیش ہوا اور نہ کوئی کمیٹی بنی۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ شریف خاندان کے پاس مطلوبہ دستاویزات موجود نہیں اور اسی لئے وہ کیس سے متعلق بات کرنے کی بجائے آئیں بائیں شاہیں کررہے ہیں اور نامکمل منصوبوںکے افتتاح کیلئے وقت لینے کی کوشش کررہے ہیں۔