افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں،

پاکستان افغانستان میں مصالحتی عمل کو انتہائی اہمیت دیتا ہے،پاکستان

جمعرات 20 جولائی 2017 16:29

افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2017ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں،پاکستان افغانستان میں مصالحتی عمل کو انتہائی اہمیت دیتا ہے،پاکستان اپنی سرزمیں سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پر عزم ہے،بھارت کے جارحانہ اقدامات سے جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں،پاکستان بھارت کیساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے ،پاکستان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی غرض سے چین سمیت عالمی برادری کی کوششوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ترجمان محمد نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ افغان مسلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں ۔یہ مسئلہ صرف سیاسی بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔پاکستان افغانستان میں مصالحتی عمل کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

افغانستان میں امن پاکستان اور خطے کے بہترین مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔ترجمان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پر عزم ہے۔سیکورٹی فورسز تمام دہشت گرد تنظیموں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورکس افغانستان سے آپریٹ کر رہا ہے،اس نیٹ ورک کے اہم کمانڈر افغانستان کی سرزمین پر مارے گئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت پاکستان میں تخریب کاری کیلئے افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے۔جماعت الاحرار اور تحریک طالبان دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں دہشت گرد ی کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہیں ،جن کے افغانستان میں محفوظ ٹھکانے ہیں۔کشمیر سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے رواں سال ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر سیز فائر کی 580بار خلاف ورزیاں کی ہیں جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ کشمیریوںپر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی جارحانہ اقدامات سے خطے میں امن و سلامتی کو شدید خطرات ہیں۔فلسطین سے متعلق ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ فلسطین سے متعلق ہماری پالیسی واضح ہے کہ پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے۔