صوبائی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے گلگت بلتستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے،حافظ حفیظ الرحمن

جمعرات 20 جولائی 2017 13:40

صوبائی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے گلگت بلتستان ترقی کی راہ پر گامزن ..
گلگت۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2017ء)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور کشمیر میں خوبصورت ترین سیاحتی مقامات ہیں وزیر اعظم پاکستان کی رہنمائی میں صوبائی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے گلگت بلتستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوا ہے ۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے باغ آزاد کشمیر سے آنے والے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان کو ایک مثالی صوبہ بنانے کیلئے پرعزم ہیں عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور درپیش مسائل ان کے دہلیز پر حل کرنے کیلئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سابقہ حکومتوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ زبوں حالی کا شکار تھا ،ہوٹل انڈسٹری ختم ہوچکی تھی ،لوگ ہوٹلز کی جگہ مارکیٹیں تعمیر کرنے پر مجبور تھے کیوںکہ گلگت بلتستان کے مخدوش حالات کی وجہ سے سیاح گلگت بلتستان نہیں آرہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قائد عوام وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق صوبائی حکومت نے قیام امن کیلئے سخت اقدامات کئے جس کی وجہ سے گلگت بلتستان پرامن خطہ قرار پایا اور سیاحوں کو بھرپور سہولیات فراہم کیں گزشتہ سال 12 سی13 لاکھ سیاح گلگت بلتستان آئے تھے جبکہ رواںسال 20 لاکھ سیاح متوقع ہیں پولیس فورس کو ایک مثالی اور منظم فورس بنانے کیلئے جدید وسائل فراہم کئے گئے میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی گئی جس کی وجہ سے پولیس کی کارکردگی قابل تحسین ہیں اور آج پولیس پر عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے دو سال میں گلگت بلتستان میں کوئی دہشتگردی کا واقعہ رونما نہیں ہوا ہے ۔ گلگت شہر کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سے مانیٹر کیاجارہا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں 1997ء میں بابوسر روڈ کا افتتاح وزیر اعظم پاکستان نے کیا تھا جس کے بعد بدقسمتی سے جمہوریت پٹڑی سے اتری اور یہ منصوبہ سردخانے کے نذر ہوا ،وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے حلف لینے کے فوراً بعد اس منصوبے پر تفصیلی بریفنگ لی اور جلد از جلد اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم دیا جس کی وجہ سے بابوسر روڈ پر کام مکمل ہوا ہے۔

روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے بھرپور اقدامات کئے گئے ہیں سابقہ ادوار میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 22گھنٹے تک پہنچ گیا تھا لیکن ہماری حکومت نے ہنگامی بنیادوںپر لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جس کے نتیجے میںآج گلگت میں 5 میگاواٹ بجلی سرپلس موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان واحد خطہ ہے جو نیشنل گرڈ سے منسلک نہیں ہے اور پاور پروجیکٹس صوبائی حکومت اپنے ترقیاتی بجٹ سے مکمل کررہی ہے جبکہ دیگر صوبوں اور آزاد کشمیر میں واپڈا پاور پروجیکٹس پر کام کرتا ہے۔

نیشنل اور ریجنل گرڈ نہ ہونے کی وجہ سے گلگت بلتستان میں موجودٹاور سیکٹر کے مواقع سے استعفادہ نہیں کیا جاسکتا۔ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے پہلی مرتبہ سپارکو کے تعاون سے سٹیلائٹ مانیٹرنگ کے ذریعے زمین کی خریداری شفاف طریقے سے عمل میں لائی گئی اور قومی خزانے کو 20 ارب کا فائدہ پہنچایا گیا۔ بونجی ڈیم، دیامر بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم سے 17ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی ان منصوبوں کی تعمیر سے گلگت بلتستان نیشنل گرڈ سے منسلک ہوگا جبکہ ریجنل گرڈ کے قیام کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں جس کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے وسائل فراہم کئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ قائد عوام و وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف نے ملک کی ترقی کیلئے اقدامات کئے ہیں جس کی وجہ سے سی پیک جیسے بڑے منصوبے کا آغاز ہوا ہے لیکن چند سیاسی مخالفین ملک کو ترقی کی راہ سے ہٹانے کیلئے ٹانگیں کھینچ رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی مدبرانہ ویژن کی وجہ سے آج پورے پاکستان کی مقبول جماعت بن چکی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان محمد نوازشریف نے گلگت بلتستان کے ترقیاتی بجٹ میں ریکارڈ اضافہ کیا جو کہ 8 ارب سے بڑھا کر15 ارب کیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ گلگت بلتستان میں زرعی شعبے کی بہتری اور مقامی کسانوں کی خوشحالی کیلئے ایفاد منصوبے کا آغاز کیا ہے جس کے تحت 8 لاکھ کنال بنجر زمین کو آباد کیا جارہا ہے جو زرعی شعبے کی بہتری کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا آئندہ تین سالوں میں 8 لاکھ کنال زمین آباد کی جائے گی صوبے میں فوڈ سیکورٹی ایک بڑا چیلنج ہے جس کو مدنظررکھتے ہوئے صوبے میں زرعی شعبے کے فروغ کیلئے بھرپور اقدامات کررہے ہیں عوام نے مسلم لیگ ن کے عمل اور ترقی کے ایجنڈے کو سراہتے ہوئے گلگت بلتستان میں بھی بھاری مینڈیٹ دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستاان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان واحد صوبہ ہے جس نے اپنا ترقیاتی بجٹ 100 فیصد استعمال کیا گلگت بلتستان کی عوام اور حکومت حکومت پنجاب خصوصاً وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کی۔ اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے تکنیکی معاون فراہم کی گلگت بلتستان کے عوام کو پہلا ایم آر آئی مشین کا تحفہ دیا جس کا افتتاح اسی ہفتے متوقع ہے ۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ شاہراہ قراقرم کو بہتر بنانے کیلئے 100 ارب روپے لگائے جارہے ہیں جس کے بعد گلگت اسلام آباد کا سفر صرف8گھنٹے کا ہوگا گلگت چترال ایکسپریس وے سی پیک منصوبے میں شامل کیا گیا ہے ہماری قیادت جھوٹے اعلانات پر یقین نہیں رکھتی بلکہ عملی اقدامات کرتی ہے وزیر اعظم پاکستان نے گلگت بلتستان میں چار اضلاع کا قیام عمل میں لایا اور گلگت سکردو روڈ کی تعمیر کیلئے 33 ارب کا منصوبہ منظور کیا جس کاٹینڈربھی ہوا ہے اورمنصوبے کاافتتاح بہت جلد متوقع ہے۔

گلگت بلتستان کے اصلاحات کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی سفارشات مکمل کیں ہیں سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی قیادت میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کا پہلا اجلاس بھی ہوا ہے۔