پی ایس 114ضمنی انتخاب، ایم کیو ایم کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

الیکشن کمیشن نے کیس الیکشن ٹربیونل کو بھیج دیا،سعید غنی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کے لیے جاری حکم امتناع بھی ختم

جمعرات 20 جولائی 2017 13:15

پی ایس 114ضمنی انتخاب، ایم کیو ایم کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست ..
ْاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مستردکردی، مبینہ دھاندلی پر دوبارہ گنتی کا کیس الیکشن ٹربیونل کو بھیج دیاگیا،اس حلقے سے پیپلز پارٹی کیامیدوار سعید غنی کامیاب ہوئے تھے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ایس 114میں مبینہ دھاندلی پر دوبارہ گنتی کے حوالے سے ایم کیو ایم کے کامران ٹیسوری کی جانب سے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے کیس ٹربیونل کو بھیج دیا ہے ۔

الیکشن کمیشن نے سعید غنی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کے لیے جاری حکم امتناع بھی ختم کردیا۔گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست پرسماعت کی تھی اور فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ حلقے کے 21 پولنگ اسٹیشنوں میں نتائج مرتب کرتے وقت قواعد کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کرواکر ان پولنگ اسٹیشنوں پرانتخاب کالعدم قراردینے کی درخواست کی تھی۔واضح رہے کہ پی ایس 114سے ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کامیاب ہوئے تھے جنہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کو شکست دی تھی جس کے بعد فاروق ستار کی جانب سے دھاندلی کا الزام عائد کر تے ہوئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی تک سعید غنی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کی استدعا بھی کی گئی تھی ۔

پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار سعید غنی کے وکیل اعتزاز احسن نے دلائل میں کہا تھا کہ ووٹوں کی گنتی میں بے قاعدگی کی کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی، نتائج الیکشن کمیشن کو چلے گئے تو انتخابی ریکارڈ میں ٹمپرنگ کیسے ہو سکتی ہے۔