موصل کو داعش سے واگزار کرانے کی لڑائی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میںملوث افرادکو سزا دی جائے گی، عراقی وزیر اعظم

جمعرات 20 جولائی 2017 12:59

موصل کو داعش سے واگزار کرانے کی لڑائی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ..
بغداد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2017ء) عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے تسلیم کیا ہے کہ موصل کو داعش سے واگزار کرانے کی لڑائی کے دوران عراقی افواج سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں سرزد ہوئیں تاہم یہ جرائم انفرادی نوعیت کے تھے ،ان میںملوث افرادکو سزا دی جائے گی۔

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق عراقی صدر نے سماجی میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو کے بعد یہ بات اپنے ایک بیان میںکہی، جس میں داعش سے تعلق کے شبہے پر فوج نے مشتبہ افراد کو دھکا دے کر اونچی دیوار سے نیچے گراتے ہوئے اور پھر اٴْن کے جسم پر گولیاں چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

حقوقِ انسانی کے گروپ نے گزشتہ روز کہا کہ حیدرالعبادی نے کسی غلط حربے کی چھان بین نہیں کی، جیسا کہ وعدہ تھا نہ ہی اب تک کسی فوجی کا احتساب ہوا ہے۔مشرق وسطیٰ کے بارے میں ہیومن رائٹس کی سربراہ، سارا لی وِٹسن نے کہا ہے کہ وہ ثبوت کے اٴْس انبار کو نظرانداز کر رہے ہیں جس میں اٴْن کی فوجوں نے بدترین جنگی جرائم کیے، جب اٴْسی شہر کی آزادی کا وعدہ کیا گیا۔وٹسن نے مزید کہا کہ عبادی کی فتح دھری رہ جائے گی اگر وہ اپنی سلامتی افواج کی جانب سے سرزد ہونے والی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدام نہیں کرتے۔

متعلقہ عنوان :