ابھی تو سیاسی کیس ہے،

فوجداری کیس بھی بنے گا، ڈٹ جانے کا مشورے دینے والوں نے وزیر اعظم کو پھنسوا دیا، حدیبیہ کیس کھلا تو میرے دوست شہباز شریف بھی گھیرے میں آجائیں گے،جو فیصلہ ہونا ہے 2017 میں ہی ہونا ہے،2018 میں ہمیں ہرانے کی باتیں بھول جائو گے ْعوامی مسلم لیگ کے سربراہ رکن قومی اسمبلی شیخ رشید کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت

جمعرات 20 جولائی 2017 12:35

ابھی تو سیاسی کیس ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جولائی2017ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ رکن قومی اسمبلی شیخ رشید نے کہا ہے کہ ابھی تو سیاسی کیس ہے،فوجداری کیس بھی بنے گا، ڈٹ جانے کا مشورے دینے والوں نے وزیر اعظم کو پھنسوا دیا، حدیبیہ کیس کھلا تو میرے دوست شہباز شریف بھی گھیرے میں آجائیں گے،جو فیصلہ ہونا ہے 2017 میں ہی ہونا ہے،2018 میں ہمیں ہرانے کی باتیں بھول جائو گے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو پاناما پیپرز عملدرآمد کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ نوازشریف نے جمہوریت کونقصان پہنچایا، اپنے خاندان کو تباہ کیا،نوازشریف پہلے استعفیٰ دیتے تو یہ سب نہ پھنستے۔سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے فیصلہ قریب آرہا ہے دستاویز نکلنا شروع ہوگئی ہیں، حدیبیہ کیس کھلا تو میرے دوست شہباز شریف بھی گھیرے میں آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کل جج نے کہاکہ آپ جب بھی وقت لیتے ہیں قطری خط آجاتاہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جو جے آئی ٹی کو گالی دے رہا ہے وہ دراصل سپریم کورٹ کو گالی دے رہا ہے،قوم سپریم کورٹ کیساتھ کھڑی ہے،13 اگست کو تاریخی جلسہ رکھاہے۔انہوں نے کہا کہ جو فیصلہ ہونا ہے 2017 میں ہی ہونا ہے،2018 میں ہمیں ہرانے کی باتیں بھول جائو گے۔