Live Updates

جے آئی ٹی کی دستاویزات قابل سماعت نہیں ہیں‘

العزیزیہ سٹیل ملز کی دستاویزات اور بینک سٹیٹ منٹس موجود ہیں‘ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ئوںدانیال عزیز اور مائزہ حمید کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت

جمعرات 20 جولائی 2017 12:35

جے آئی ٹی کی دستاویزات قابل سماعت نہیں ہیں‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جولائی2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز اور مائزہ حمید نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی دستاویزات قابل سماعت نہیں ہیں‘ عزیزیہ سٹیل ملز کی دستاویزات اور بینک سٹیٹمنٹس موجود ہیں‘ پوری دنیا میں نواز شریف کے خلاف ثبوت ڈھونڈھے جارہے ہیں مگر کچھ بھی نہیں ملا‘ جے آئی ٹی رپورٹ میں مشینری کی منتقلی سے متعلق غلط بیانی کی گئی‘63 ملین ریال کی مشینری کی منتقلی کا ریکارڈ موجود ہے‘ عمران خان خود انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہیں ہوتے‘ کیا قانون صرف ایک شخص کے لئے ہی فلیٹس کی ملکیت اور دیگر دستاویزات ثبوت سمیت پیش کردیئے گئے ہیں‘ مریم نواز کا کیس میں نام ہی نہیں ہے پھر بھی انہیں جے آئی ٹی میں بلایا گیا‘ جے آئی ٹی اپنی تشکیل سے ہی متنازعہ بن چکی تھی‘ 2018ء کے انتخابات کے لئے مسلم لیگ (ن) کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر پانامہ کیس کی سماعت کے دوران میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے اندر مشینری کی نقل و حمل کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا اگر کوئی بھی مشینری ملک سے باہر جائے تو پھر کسٹم کا اطلاق ہوتا ہے ورنہ نہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں مشینری کی منتقلی کے بارے میں غلط بیانی کی گئی ہے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ 63ملین ریال کی منتقلی کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔

ملکیت اور دیگر دستاویزات بمع ثبوت پیش کردیئے ہیں۔ جے آئی ٹی نے دستاویزات سے متعلق سوالات ہی نہیں کئے۔ لندن فلیٹس کی ملکیت سے فریق نمبر ایک کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔ اب عدالت میں ثابت ہورہا ہے کہ فریق نمبر چھ ‘ سات اور آٹھ پر بھی کوئی الزام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین پروپیگنڈا کے ذریعے شریف خاندان کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

مخالف فریق چاہتے ہیں کہ کیس ٹرائل میں چلا جائے۔ مخالفین کی طرف سے دھرنے کی طرح مزید تماشے لگائے جارہے ہیں۔ دھاندلی کے بے بنیاد الزامات پر قوم کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا۔ رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا کہ دھرنے کے دوران سرکاری اداروں پر حملوں کا ثبوت بھی مٹا دیا گیا۔ عمران خان عدالتوں سے بھاگ رہا ہے اور اشتہاری ہے۔ عدالت کی طرف سے عمران خان کی جائیداد کا قرق کرنے کا حکم دیا گیا۔

سازشیں کرنے والے پوری کوشش کے باوجود کوئی ثبوت نہیں نکال سکے۔ تحریک انصاف کے وکیل عدالت میں بیرونی فنڈنگ کا اعتراف کرچکے ہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم دس بھی چھپایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018کے انتخابات کے لئے مسلم لیگ (ن) کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے۔ عمران خان میڈیا پر پریس کانفرنسز تو کرتے ہیں مگر عدالت نہیں آتے۔ وزیراعظم سے مطالبہ کریں گے کہ جے آئی ٹی معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔

پہلے دن سے جے آئی ٹی کی تشکیل بھی متنازعہ بن چکی تھی۔ دانیال عزیز نے کہا کہ مریم نواز کا کیس میں نام بھی نہیں تھا پھر بھی جے آئی ٹی میں بلایا گیا۔ وزیراعظم نے عدالت اور تحقیقات کے دوران ریلیف لینے سے انکار کیا۔ بعد ازاں رکن قومی اسمبلی مائزہ حمید نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جے آئی ٹی نے عدالت میں غیر تصدیق شدہ اور ناقابل اعتبار دستاویزات پیش کیں۔ یہودی اور بھارتی لابی نے عمران خان کو دھرنوں کے لئے رقم دی۔ عمران احتساب کی باتیں کرتے ہیں اور خود عدالت میں پیش نہیں ہوتے۔ عمران خان تاریخیں اس لئے لے رہے ہیں کہ ان کے پاس منی ٹریل نہیں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات