جے آئی ٹی کی رپورٹ پر فیصلہ اب یہی بنچ دے گا۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 20 جولائی 2017 12:13

جے آئی ٹی کی رپورٹ پر فیصلہ اب یہی بنچ دے گا۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جولائی 2017ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ کے سامنے دو ایشوز ہیں۔ ایک معاملہ نا اہلی کا اور دوسرا معاملہ سزا کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نا اہلی کا فیصلہ میرے خیال میں پہلے ہوجاناچاہئیے جس کے بعد سزا کے لیے جرائم کے مطابق متعلقہ اداروں اور عدالتوں میں کیسزچلائے جائیں گے۔

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ متعلقہ اداروں اور عدالتوں میں کیسز اسحاق ڈار کے خلاف ، وزیر اعظم کی بیٹی کے خلاف اور دیگر ملزمان کے خلاف چلائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے پاس میٹیریل اکٹھا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان متعلقہ عدالتوں اور فورمز پر جائیں گے اور وہاں اپنی اپنی صفائی پیش کریں گے ۔ لیکن میرے خیال میں نا اہلی کا جو فیصلہ ہے وہ سب سے ہہلے ہونا چاہئیے۔

دو جج صاحبان پہلے ہی فیصلےہی دے چکے ہیں جبکہ میری نظر میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پر جامع حکم تین رکنی بنچ ہی دے گا۔ جو قانون اور آئین کے مطابق ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس میں مکمل انصاف یہ ہو گا کہ جن افراد نے مجرمانہ کام کیے ہیں،تو ان کے خلاف قانون اور آئین کے مطابق کارروائی کی جائے۔ کیونکہ ریاست میں قانون کی حکمرانی اسی کو کہا جاتا ہے۔