موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے سارک ممالک کومشترکہ طورپرکام کرناہوگا،ڈاکٹرذوالفقار

جمعرات 20 جولائی 2017 11:21

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے سارک ممالک کومشترکہ طورپرکام ..
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2017ء)بھوٹان کے دارلحکومت تھمپھومیںسارک ممالک کے متعلقہ اداروں کے افسران کے اجلاس میں جنوبی ایشیاء میں توانائی ،پانی اورخوراک کے حوالے سے مشاورت کی گئی ،اجلاس میں زرعی یونیورسٹی پشاورمیں قائم کلائمیٹ چینج سنٹرکے ڈائریکٹرپروفیسرڈاکٹرمحمدذوالفقارنے بھی شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرمحمدذوالفقارنے کہاکہ جنوبی ایشیاء موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہونے والے ممالک میں شامل ہیں ،دنیاکی ایک چوتھائی آبادی کوخوراک فراہم کرنے کیلئے ان کے پاس دنیاکی صرف تین فیصداراضی موجود ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایک طرف قابل کاشت اراضی اورموجودہ پانی کے وسائل میںکمی رونماہورہی ہے اوردوسرے طرف آبادی اورخوراک کی ضروریات میں اضافہ ہورہاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سارے عمل میں پانی کاکرداربہت اہم ہے جبکہ سارک ممالک کے پانی کے وسائل مشترکہ ہیں اس لئے ان کومل کرمربوط طورپران وسائل کومحفوظ بنانے اورپائیداراستعمال کیلئے کام کرناہوگا۔انہوںنے سارک ممالک پرزوردیتے ہوئے کہاکہ اگرمشترکہ قدرتی وسائل کوباہمی تعاون کے ساتھ بروئے کارنہ لایاگیاتومستقبل میں مزیدمسائل پیداہونے کاخدشہ ہے جس کی وجہ سے ان ممالک میں غربت میں مزیداضافہ ہوسکتاہے اوریہ ممالک پائیدارترقی کے اہداف حاصل کرنے میں مشکلات سے دوچارہوںگے۔