خیبر ایجنسی لنڈیکوتل ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈاکٹروں اور پیر امیڈ یکس نے بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ کے خلاف تیسرے احتجاج جاری

بدھ 19 جولائی 2017 23:29

خیبر ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جولائی2017ء) خیبر ایجنسی لنڈیکوتل ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈاکٹروں اور پیر امیڈ یکس نے بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ کے خلاف تیسرے احتجاج جاری احتجاج کے موقع پر ڈاکٹروں نے سرکاری او پی ڈی کو تالے لگا دئے ہیں ہسپتال کو مکمل بند کر د یا گیا ہسپتال بند ہونے سے لنڈیکوتل کے مختلف علاقوں بازار ذخہ خیل، لوئے شلمان ،طورخم اور لنڈیکوتل خیبر کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں مریض جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے شدید اذیت سے دو چار ہو گئے ڈاکٹروں کے مطابق گزشتہ 8 مہینوں سے بجلی کا نارواں لوڈشیڈنگ جاری ہیں کیونکہ ہسپتال پر پندرہ گھنٹے لوڈشیڈنگ سر اسر ظلم اور نا انصافی ہے طویل لوڈشیڈنگ سے ہسپتال میں مختلف بیماریوں کے لاکھوں روپے ویکسئین خراب ہو نے کا خدشہ ہیں جبکہ دوسری طرف ٹیسکوں حکام نے کہا کہ لنڈیکوتل ایجنسی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے عملہ ہسپتال کے 6کروڑ روپے کے واجبات ہیں جس کی کیوجہ سے ہم نے ہسپتال پر لوڈ شیڈنگ جاری رکھنے کا فیصلہ ہیں لنڈیکوتل ہسپتال کی بندش اور اس سنگین مسئلے پر علاقے کے مشران اور سیاسی قائدین خاموش تماشائی بن گئے ہیں جوکہ افسوس کا مقام ہیں،جبکہ دوسری طرف ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا فدامحمد وزیر اور پی اے خیبر خالد محمود نے ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے پیدا شدہ صورتحال پر ہسپتال کے ایم ایس اور دیگر ڈاکٹروں سے مزاکرات کئے تاہم ڈاکٹروں کا تیسرے روز بھی احتجاج جاری رہا علاج کے لئے ائے مریضوں شاہ زیب افریدی اور جان عالم شلمانی نے کہا کہ ہسپتال میں بجلی کی لوڈ شیڈ نگ کے خلاف احتجاج کے موقع پر سرکاری او پی ڈی میں مریضوں کا معائنہ نہیں کرتے جبکہ اپنے گھروں اور کلینک میں مریضوں کا بھاری فیسوں میں معائنہ کرتے ہیں جوکہ غریب عوام کے ساتھ سراسر ظلم ہیں واضح رہے کہ گزشتہ تین دنوں سے ڈاکٹروں کا بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج جاری ہیں جس کی وجہ سے زیادہ تر مریضوں نے پشاور کے ہسپتالوں کا رخ کر لیا ہیں

متعلقہ عنوان :