ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کا قلع قمع کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے ، ڈی آئی جی مردان محمد عالم شنواری

حساس مقامات اور تعلیمی اداروں کی سیکورٹی مزید بہتر کی جائے پولیس اسسٹنس لائن کا دائرہ کار تمام تھانوں تک بڑھایا جا ئے، تھانوں میں شریف شہریوں کے ساتھ بر تائو بہتر کیا جائے، پولیس افسران کے اجلاس سے خطاب

بدھ 19 جولائی 2017 20:09

چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جولائی2017ء) ڈی آئی جی مردان محمد عالم شنواری نے پولیس آفسران پر زور دیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کا قلع قمع ہو سکے ۔حساس مقامات اور تعلیمی اداروں کی سیکورٹی مزید بہتر کی جائے ۔ پولیس اسسٹنس لائن کا دائرہ کار تمام تھانوں تک بڑھایا جا ئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہو سکے ۔

وہ کرائم میٹنگ کے حوالے سے منعقدہ پولیس افسران کے خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔اجلاس میں ڈی پی او مردان ڈاکٹر میاں سعید احمد، ڈی پی او صوابی صہیب اشرف، ڈی پی او نوشہرہ واحد محمود، ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد، ایس پی آپریشن مردان، ایس پی انوسٹیگیشن مردان ریجن اور ایس ڈی پی اوز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکورٹی کی صورتحال کا مجموعی جائزہ لیا گیا اور اس میں بہتری لانے کیلئے مشاورت کی گئی ۔

اجلا س سے خطاب کر تے ہوئے ڈی آئی جی مر دان محمد عالم شنواری نے پولیس افسران پر زور دیا کہ عوام کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے اور حساس مقامات سمیت تعلیمی اداروں کی سیکورٹی پر گہری نظر رکھی جائے ۔ ملک دشمن اور سماج دشمن عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں تاکہ پولیس پر عوام کا اعتماد بحال رہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے تعاون کے بغیر پولیس مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکتی اس لئے پولیس افسران عوام سے قریبی تعلق استوار کریں ۔

نیشنل ایکشن پلان پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے اور پولیس اسسٹنس لائن کا دائرہ کار تمام تھانہ جات تک بڑھایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مستفید ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ تھانوں میں شریف شہریوں کے ساتھ بر تائو بہتر کیا جائے اور بے گناہ شہریوں کے خلاف ایف آئی آر کی حوصلہ شکنی کی جائے ۔ انہوں نے تمام ڈی پی اوز کو ہدایت کی کہ موبائل میسج پر آنیوالے پیغامات اور اطلاعات پر عمل در آمد یقینی بنایا جائے تاکہ عوام اور پولیس کے مابین فاصلے کم ہو جائے ۔

متعلقہ عنوان :