جے آئی ٹی نے شریف خاندان کے پرانے اوربند کیسوں کو عدالت عظمیٰ میں تازہ بنا کر پیش کیا، تحقیقاتی ٹیم کو ویڈیو لنک کے ذریعے قطری شہزادے سے رابطہ یا ٹیم کے ارکان کو قطر بیجھنا چاہیے تھا

وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کی ٹی وی چینل سے گفتگو

بدھ 19 جولائی 2017 16:55

جے آئی ٹی نے شریف خاندان کے پرانے اوربند کیسوں کو عدالت عظمیٰ میں تازہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2017ء) وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے شریف خاندان کے پرانے اوربند کیسوں کو عدالت عظمیٰ میں تازہ بنا کر پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کوپی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے نے بیان دینے پر آمادگی کا اظہارکیا تھا تاہم جے آئی ٹی نے انہیں ذاتی حیثیت میں ٹیم کے سامنے پیش ہونے پر اصرار کیا، قطری شہزادے کا موقف تھا کہ قطر کے شہری ہونے کے ناطے وہ پاکستان کی عدالتی دائرہ کار میں نہیں آتے، اس صورت میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو ویڈیو لنک کے ذریعے ان سے رابطہ کرنا چاہئیے تھا یا ٹیم کے ارکان کو قطر بیجھنا چاہئیے تھا۔

رانا ثناء اللہ نے کہاکہ جب قطری شہزادے نے جے آئی ٹی کے روبرو پیشی پرآمادگی ظاہر کی تو اس وقت جے آئی ٹی کے ارکان نے انہیں دھمکایا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ درحقیقیت جے آئی ٹی نے شفاف انداز میں نہ تو کوئی تحقیقات کی ہیں اور نہ ہی اہداف کے مطا بق اپنی انکوائری مکمل کی، تحقیقات کے پورے عمل کے دوران متعلقہ فریق کیلئے جے آئی ٹی کے ارکان کا رویہ جارحانہ اور نامناسب تھا۔

متعلقہ عنوان :