ہم اپنی دقیانوسی سوچ کی وجہ سے رسوا ہو رہے ہیں، ہم خود کو غالب قوم کے طور پر دیکھتے ہیں اور زعم و تکبر میں مبتلا ہیں جو مناسب نہیں

قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن کا ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال

منگل 18 جولائی 2017 21:39

ہم اپنی دقیانوسی سوچ کی وجہ سے رسوا ہو رہے ہیں، ہم خود کو غالب قوم کے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جولائی2017ء) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہم اپنی دقیانوسی سوچ کی وجہ سے رسوا ہو رہے ہیں، ہم خود کو غالب قوم کے طور پر دیکھتے ہیں اور زعم و تکبر میں مبتلا ہیں جو مناسب نہیں۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ پڑھایا جاتا ہے کہ اسلام نے غالب آنا ہے، کب آنا ہے، میری زندگی میں تو نہیں آنا، ہم اپنے زعم اور تکبر میں مبتلا ہیں جو مناسب نہیں، ہم زیادہ تر ہتھیار باہر سے لیتے ہیں، ہم چاہتے ہیں امریکہ ہمارے سامنے گھٹنے ٹیک کر کھڑا ہو، مغرب کو ہم فحاشی و عریانی سے معمور کرتے ہیں، ہر خوبی کو اپنے اندر دیکھتے ہیں، اپنے معاشرے میں ظلم و استحصال، ناخواندگی، غربت، معاشرے میں سائنس و جدیدیت سے نفرت کو ہم نہیں دیکھتے۔

(جاری ہے)

ہم خطہ برصغیر کی غالب قوم کے طور پر خود کو دیکھتے ہیں، خطے پر غزنوی، ابدالی کس طرح خود کو غالب دیکھتے ہیں، ایسا نہیں ہے۔ ہم اپنی دقیانوسی سوچ کو لے کر رسوا ہو رہے ہیں، مذہب سے اس کا تعلق نہیں ہے۔ رواداری، برداشت، علم کے حصول کی خواہش، سائنس کی سچائیوں و حقیقتوں کو تسلیم کرنے کے رویہ سے ہی ہم ترقی کریں گے۔ امریکہ نے ایک جرنیل کو پیغام دیا جس کے بعد ہماری ساری پالیسیاں تبدیل ہو گئیں۔ وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ہم خود فیصلہ کریں گے لیکن جب راحیل شریف چلے گئے تو کہا گیا کہ انہوں نے خود فیصلہ کیا۔

متعلقہ عنوان :