مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو اشیاء ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا

قابض حکام مال بردار ٹرکوں کو کشمیر داخل ہونے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں

منگل 18 جولائی 2017 13:23

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نام نہاد سکیورٹی کے نام پر اشیاء ضروریہ لے جانے والے مال بردار ٹرکوں کی آزادانہ نقل وحرکت میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے جس سے کشمیری عوام کو ادویات سمیت دیگر اشیاء ضروریہ کی شدیدقلت کا سامنا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارت سے جموں تک ٹرکوں کی آمدورفت آزادانہ طریقے سے جاری ہے جبکہ اس سے آگے وادی کشمیر جانے والی ٹرکوں کی نقل وحرکت میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔

جموں سے شائع ہونے الے ایک اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں اور اگر یہ صورتحال اسی طرح جاری رہی تو اقتصادی تباہی آئے گی۔ اخبار کے مطابق گذشتہ 2 ہفتوںسے مشکل سے ہی اشیاء ضروریہ لے جانے والا کوئی ٹرک وادی کشمیر میں داخل ہوا ہوگا۔

(جاری ہے)

قابض حکام نے وادی کشمیر جانے والے ٹرکوں کو ہر30کلومیٹر بعد روکنے کے احکامات جاری کئے ہیں جس سے ٹرکوں کی آزادانہ نقل و حرکت میں روکاٹ پید اہورہی ہے اور ایک ٹرک کو جموں سے سرینگر پہنچنے میں کم از کم دس دن لگتے ہیں۔

اشیاء ضروریہ لے جانے والے ٹرکوں کے ڈرائیوروں کو سیکیورٹی اور پوچھ گچھ کے نام پر ہراساں کیا جارہا ہے۔ قابض حکام کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اشیاء ضروریہ کی فراہمی ان کی ترجیج نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق کشمیر میں صنعتوں کے لیے خام مال باہر سے آتا ہے اورخام مال کی عدم فراہمی کی وجہ سے وہ بھی نقصان سے دوچار ہیں۔

متعلقہ عنوان :