سندھ کے عوام کوانسانی فضلے والاپانی فراہم کرناشرمناک ہے صوبائی حکومت ریکارڈ توڑ کرپشن کرنے میں مصروف ہے، امیر عقیل خان

عوام پانی جیسی بنیادی سہولت تک سے محروم ہے ان کے خلاف بھی جے آئی ٹی بنناچاہیے

پیر 17 جولائی 2017 22:47

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) جماعت اسلامی ضلع حیدرآبادکے قائم مقام امیر عقیل خان نے عدالت کے حکم پر قائم آبی کمیشن کے انکشافات پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ کے عوام کوانسانی فضلے والاپانی فراہم کرناشرمناک ہے صوبائی حکومت ریکارڈ توڑ کرپشن کرنے میں مصروف ہے اور عوام پانی جیسی بنیادی سہولت تک سے محروم ہے ان کے خلاف بھی جے آئی ٹی بنناچاہیے۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں عقیل خان کہاکہ عدالتی آبی کمیشن نے سندھ حکومت کی کرپشن ،نااہلی اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کونوازنے کاکچاچھٹاکھول دیاہے سندھ کے عوام باربار پی پی کومنتخب کرنے کے بعدصاف پانی سے محروم ہیں اور انسانی فضلہ ملاہواپانی پینے پر مجبور ہیں حیدرآبادکے شہری 42فی صدآلودہ پانی استعمال کررہے ہیں جبکہ صوبے کی حکمران جماعت پیپلزپارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں پانی کی صورت حال بدتر ین ہے لاڑکانہ کے نام پر 92ارب روپے جاری کیے گئے تھے وہاں ان کے اپنے حلقہ انتخاب کے شہریوں کو88فیصدمضرصحت پانی دیاجارہاہے یہ اپنے گڑھ میں اپنے ووٹروں کے ساتھ جانوروں سے بدترسلوک کررہے ہیں توپورے سندھ کے ساتھ ان کاسلوک اس سے زیادہ بدتر ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی انتظامی نااہلی اور اس سے زیادہ کرپشن نے صوبے کے عوام کوبنیادی سہولتوں سے محروم کررکھاہے اورایساپانی پینے پرمجبورہیں جوجانوروں کے لیے بھی نقصاندہ ہے، واساحیدرآبادکوصاف پانی دینے کے بجائے براہ راست دریاسے فراہم کررہاہے جس سے شہریوں کی صحت متاثرہونایقینی ہے، انہوں نے کہاکہ مسلسل اقتدارمیں رہنے کے باوجودپی پی نے سندھ کے عوام کوکچھ نہیں دیااور رہاسہامعیارزندگی بھی اپنی عوامی قیادت سے گرادیاہے خوددرآمدشدہ منرل واٹر پیتے ہیں اور غریب آدمی کے لیے فلٹرپانی بھی دستیاب نہیں ہے، انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ آبی کمیشن کی رپورٹ پرسندھ حکومت سے عملدرآمدکرائے اوران کے منرل واٹر کے استعمال پر پابندی عائدکرے تاکہ بہتری آسکے۔

متعلقہ عنوان :