حیدرآباد میں بارش کے بعد نکاسی آب کا نظام بری طرح درہم برہم ،بجلی کے ٹرانسفارمر جلنے اور دیگر خرابیوں کی وجہ سے لوگ سخت پریشانی کا شکا ر

حیدرآباد ریلوے اسٹیشن گڈس ناکہ قدم گاہ روڈ سمیت کئی اہم علاقے کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں

پیر 17 جولائی 2017 22:47

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2017ء) حیدرآباد میں دو روز کی بارش کے بعد نکاسی آب کا نظام بری طرح درہم برہم ہے حیدرآباد ریلوے اسٹیشن گڈس ناکہ قدم گاہ روڈ سمیت کئی اہم علاقے کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمر جلنے اور دیگر خرابیوں کی وجہ سے لوگ سخت پریشانی کا شکا رہیں۔

(جاری ہے)

حیدرآباد میں دو روز کی بارش کے بعد حیدرآباد سٹی لطیف آباد اور قاسم آباد میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہے تینوں شہری تحصیلوں میں بہت سے علاقے بارش کے پانی میں ڈوبے ہیں کنٹونمنٹ بورڈ کے کچھ علاقوں سے بھی پانی کا اخراج نہیں ہو سکا، حیسکو کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے اس چار روز کے دوران بجلی کا بریک ڈائون آنکھ مچولی جاری رہی ہے اور کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر جلنے تار ٹوٹنے اور فنی خرابیوں کی وجہ سے بجلی کے بریک ڈائون کے سبب کاروبار سخت متاثر ہوا ہے جبکہ حبس کے موسم کی وجہ سے شہریوں کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، حیدرآباد ریلوے اسٹیشن کے سامنے ریلوے کالونی رکشہ مارکیٹ اور گڈس ناکہ تک جبکہ باچا خان چوک سے قدم گاہ تک کے اہم علاقے کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور یہاں سے ٹریفک کا گزر بھی مشکل ہے، ریلوے اسٹیشن آنے جانے کے لئے رکشہ اور سوزوکیاں منہ مانگا کرایہ لے رہی ہیں کئی فٹ پانی کی وجہ سے رکشے اور سوزوکیاں درمیان میں بند ہو جاتے ہیں، بلدیہ اعلیٰ اور واسا ان علاقوں سے پانی کے اخراج کا موثر انتظام کرنے میں ناکام رہے ہیں، میئر بلدیہ اعلیٰ ڈپٹی کمشنر اور واسا کے حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ بارشوں کے دوران ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام انتظامات کئے گئے ہیں اور بجلی کے تعطل کے دوران نکاسی آب کے نظام کو فعال رکھنے کے لئے متبادل سسٹم موجود ہے لیکن جو علاقے کئی فٹ پانی میں گھرے ہوئے ہیں وہاں نکاسی آب کے لئے کوئی پمپنگ مشین کام کرتی نظر نہیں آ رہی۔

متعلقہ عنوان :