وزیرآباد, میونسپل کمیٹی نے مالی سال2017-18کیلئی32 کروڑ77 لاکھ74 ہزارروپے کے اضافی بجٹ کی منظوری دے دی

پیر 17 جولائی 2017 20:56

وزیرآباد:(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2017ء) میونسپل کمیٹی وزیرآباد نے مالی سال2017-18کیلئی32 کروڑ77 لاکھ74 ہزارروپے کے اضافی بجٹ کی منظوری دے دی۔ترقیاتی کاموں کیلئی8 کروڑ98ہزارکا جن میںایک کروڑ98 لاکھ کے زیر تکمیل منصوبہ جات شامل ہیں ۔غیر ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 23 کروڑ روپے ہے ۔دھونکل روڈ کیلئے ڈیڑھ کروڑ روپے مختص ۔ چیئرمین بلدیہ بابو شعیب نے بجٹ خود پیش کیا۔

چیئرمین بابو شعیب ادریس نے بجٹ تقریر میں کہا کہ مالی سال 2017-18 میں بلدیہ کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ 31 کروڑ13 لاکھ روپے کا ہے جس میں7 کروڑ مختلف ترقیاتی کاموں کے لئے ، ایک کروڑ98 لاکھ زیر تکمیل ترقیاتی منصوبہ جات کے لئے ،عملہ کی تنخواہوں کیلئی10 کروڑ،ملازمین کی فلاح وبہبود کیلئی56 لاکھ،پنشن کیلئے 2 کروڑ،سٹریٹ لائٹ کیلئے 30 لاکھ،پی او ایل کیلئے 80 لاکھ90 ہزار،یوٹیلٹی بلز کیلئے ایک کروڑ80 لاکھ،ہتھ ریڑھی و مشینری کیلئے 50 لاکھ،پارکس اور گرین بیلٹ کیلئے 15 لاکھ،قبرستانوں کی بہبود کیلئے 20 لاکھ کے علاوہ 35 وارڈ ممبران میں10 لاکھ اور مخصوص نشستوں کیلئے 5 لاکھ فی کونسلر،ایک کروڑ50 لاکھ دھونکل روڈ کی تعمیر کیلئے جبکہ ایک کروڑ50 لاکھ روپے ہنگامی صورتحال کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

یونین کونسل منظور آباد کی سٹریٹ لائٹ کے لئے 30کروڑ 36لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔،میونسل کمیٹی کی آمدن کے حوالے سے بابو شعیب ادریس نے بتایا کہ 22 کروڑ جائیداد منتقلی،ایک کروڑ70 لاکھ واٹر سپلائی،11 لاکھ71 ہزار سلاٹر ہائوس،30 لاکھ بلڈنگ،21 لاکھ لائسنس،30 لاکھ کنورژن،11 لاکھ ایڈورٹائزنگ،45 لاکھ اڈافیس جبکہ کرایہ جات کی مد میں82 لاکھ کی آمدن متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں میونسپل سروسز کی بہتری کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔اجلاس میں چیف آفیسر قیصرامین،جنید بشیر سرویا،نواز چیمہ،شفقت چیمہ،راجہ خالد حسین ،میاں محمدآصف بھی موجود تھے۔جبکہ اس موقع پر خواجہ شعیب،افتخار بٹ،ناصر یوسف،شفیق نمبردار،ملک ذبیح اللہ،سیف اللہ وڑائچ،عمران رسول بٹ نے بھی اظہار خیال کیا اور تجاویز دیں۔اجلاس میں وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔منظور آباد کی سٹریٹ لائٹ کے حوالے سے ایم او فنانس جنید بشیر سرویا نے بتایا کہ یہ خصو صی فنڈ ہے جو حکومت پنجاب کی جانب سے بھیجا گیا ہے اور ڈی سی گوجرانوالہ کے حکم پر جاری ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :