شامی فوج کا داعش کے گڑھ الایرموک پر قبضے کا دعویٰ

ضلع الایرموک کو ایک روزقبل فتح کر لیا گیا تھا، رقہ میں ایس ڈی ایف کا آپریشن جاری ہے جس میں انتہا پسندوں کے خلاف شدید جھڑپیں جاری ہیں،ہم مستحکم اور مناسب اقدامات اٹھا رہے رہے ہیں، ہمیں تیز کارروائیوں کی ضرورت نہیں ہے لیکن عام شہریوں کی آزادی اور داعش کا خاتمہ زیادہ اہم ہے،ترجمان ایس ڈی ایف جہان شیخ احمد

پیر 17 جولائی 2017 19:59

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2017ء) شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف)نے دعوی کیا ہے کہ انھوں نے شمالی شام میں داعش کے زیر اثر شہر رقہ کے ضلع الایرموک کو فتح کرتے ہوئے اسے انتہا پسندوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔امریکا کا حمایت یافتہ عرب اور کرد جنگجووں پر مشتمل اتحاد ایس ڈی ایف نے انتہاپسندوں کے مضبوط گڑھ کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے گذشتہ سال سے کوششیں کررہا تھا تاہم رواں سال جون میں وہ اس شہر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق رقہ آپریشن کے لیے ایس ڈی ایف کی ترجمان جہان شیخ احمد کا کہنا تھا کہ ضلع الایرموک کو ایک روزقبل فتح کر لیا گیا تھا۔جہان احمد کا کہنا تھا کہ رقہ میں ایس ڈی ایف کا آپریشن جاری ہے جس میں انتہا پسندوں کے خلاف شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم مستحکم اور مناسب اقدامات اٹھا رہے رہے ہیں، ہمیں تیز کارروائیوں کی ضرورت نہیں ہے لیکن عام شہریوں کی آزادی اور داعش کا خاتمہ زیادہ اہم ہے۔

شام میں انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے مانیٹرنگ گروپ کا کہنا ہے کہ ایس ڈی ایف نے الایرموک کی طرف پیش قدمی کی لیکن اس کا مکمل کنٹرول حاصل نہیں کیا بلکہ شہر کے 35 فی صد علاقے پر قبضہ ہے۔مانیٹرنگ گروپ کا کہنا ہے کہ انتہاپسندوں نے علاقے کے مغربی حصے پر قبضہ کیا ہوا ہے جہاں اس وقت جھڑپیں جاری ہیں۔اے ایف پی کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران سیکڑوں شہری داعش کے زیر اثر علاقے سے نکل کر ایس ڈی ایف کے زیر اثر علاقوں میں پہنچ گئے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ امریکی حمایت یافتہ اتحاد کی فضائی کارروائی سے 3 شہری بھی جاں بحق ہوئے۔یاد رہے کہ شام میں مارچ 2011 میں حکومت کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج کے بعد خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ 33 ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :