پاناما کیس:والیم’’10‘‘میں آف شورکمپنیوں کے دیگرافرادسے متعلق معلومات ہوسکتی ہیں

واجد ضیاء کی درخواست پررپورٹ کوخفیہ رکھا گیا،والیم دس کوخفیہ رکھنے کا مقصد یہ ہوسکتا ہےکہ یہ لوگ پہلے سے ملک سے فرار ہونے کیلئے اپنا بندوبست نہ کرلیں۔ میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 17 جولائی 2017 18:44

پاناما کیس:والیم’’10‘‘میں آف شورکمپنیوں کے دیگرافرادسے متعلق معلومات ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17جولائی2017ء) : جے آئی ٹی رپورٹ کی خفیہ رکھا گیا والیم’’10‘‘ بارے ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ  پاناما جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 10میں آف شور کمپنیوں سے متعلق پاکستانی سیاست دانوں، صنعت کاروں، بیورو کریٹس، ارکان اسمبلی اور دیگر حکومتی و غیر حکومتی شخصیات کے بارے میں تحقیقات ہوسکتی ہیں،اس کو خفیہ رکھنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ یہ لوگ پہلے سے ملک سے فرار ہونے کیلئے اپنا بندوبست نہ کرلیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے جب  پاناما کیس کی تحقیقاتی رپورٹ جمع کروائی ،تو انہیں رپورٹ کے والیم 10سے متعلق سپریم کورٹ میں باقاعدہ ایک درخواست دائر کرنا پڑی کہ والیم دس کو کسی صورت منظر عام پر نہ لایا جائے۔

(جاری ہے)

واجد ضیاء کی اس درخواست کوسپریم کورٹ نے بھی فوری قبول کرلیا۔ دورسی جانب شریف خاندان ،سیاسی جماعتوں اور عوام میں رپورٹ کے والیم 10سے متعلق شدید بے چینی پائی جارہی ہے کہ رپورٹ کے اس حصے میں ایسا کیا ہے کہ اس کوخفیہ رکھنے کیلئے جے آئی ٹی سربراہ کوباقاعدہ درخواست دائر کرنا پڑی۔

لیکن ایک ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس میں غیر ملکی تحقیقاتی اداروں کی معاونت کے بارے میں مواد شامل ہو ۔ جس کو خفیہ رکھنے کا مقصد کہ آف شور کمپنیوں کے دیگر مالک دیگر ہوشیار نہ ہوجائیں اور کہیں ملک سےفرار ہونے یا اپنا کوئی دوسرا بندوبست نہ کرلیں۔

متعلقہ عنوان :