چو ڑی کی صنعت کو تباہی سے بچانے کے لئے واہگہ بارڈر بھارت سے چو ڑی کی در آمد پر پابندی عائد کی جائے، وزیر اعظم نوازشریف اوروفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان سے حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر ضیا ء الدین کی اپیل

پیر 17 جولائی 2017 19:22

چو ڑی کی صنعت کو تباہی سے بچانے کے لئے واہگہ بارڈر بھارت سے چو ڑی کی ..
حیدر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2017ء) حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر ضیا ء الدین نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اوروفاقی وزیر تجارت پاکستان خرم دستگیر خان سے اپیل کی ہے کہ چو ڑی کی صنعت کو تباہی سے بچانے کے لئے فو ری طو ر پر واہگہ بارڈر بھارت سے چو ڑی کی در آمد پر پابندی عائد کی جائے ، جبکہ بھارت میں پاکستانی چو ڑی کی در آمد پر پابندی ہے ضیا ء الدین نے کہا کہ ان صنعتوں سے ہزاروں خاندان کا روزگار وابستہ ہے ، قیام پاکستان سے حیدرآباد چو ڑی سازی کے لحاظ سے پو ر ی دنیا میں مشہور ہے ، مگر بھا رت سے چو ڑی در آمد کر کے چو ڑی کی صنعت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم میں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ فو ری طو رپر بھا رت سے چوڑی کی در آمد ات کا نوٹس لیتے ہوئے پابندی عائد کی جائے اور اگر بھا رت سے تجارت کرنی ہے تو پھر پاکستان کی چو ڑی کو مونا باؤ کے ذریعے بر آمدات کی اجاز ت دی جائے ۔

(جاری ہے)

واہگہ بار ڈر بھا رت سے یک طرفہ طو رپر چوڑی کی درآمدات سے مقامی صنعتوں کو ناقابل تلا فی نقصان پہنچ رہا ہے ، صنعتکا روں نے 30سے زائد چو ڑی کی صنعتوں میں اربوں روپے کی سرمایہ کا ری کی ہوئی ہے ،چو ڑی کی صنعت تباہ ہونے سے صنعتکا روں کی عمر بھر کی پو نجی ڈوب جائے گی۔

حیدرآباد کی 7فیصد آبا دی چو ڑی سازی کی صنعت سے روزگار حاصل کر رہی ہے ، اس میں خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد محنت مزدو ری سے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں ، چو ڑی کی صنعت بند ہونے سے محنت کشوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہونے کے خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور بیروزگاری کا ایک بڑا طو فان پیدا ہو جائے گا۔