مسجد اقصی نمازیوں کیلئے کھول دی گئی، نئے سیکیورٹی اقدامات مسترد،مسلمانوں کامسجد میں داخلے سے انکار

اسرائیلی حکومت کی عائد کردہ تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہیں ہم واک تھرو گیٹس سے گزر کر مسجد میں داخل نہیں ہوں گے،مسجد کے ڈائریکٹر شیخ عمر قصوانی کی صحافیوںسے گفتگو

پیر 17 جولائی 2017 19:18

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2017ء) مسجد اقصی میں داخلے کیلئے عائد کردہ نئے سیکیورٹی اقدامات کو فلسطینی مسلمانوں نے مسترد کرتے ہوئے مسجد میں داخلے سے انکار کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے کیمرے اور واک تھرو گیٹس نصب کرنے کے بعد مسجد کو نمازیوں کے لیے کھول دیا تاہم فلسطینی مسلمانوں نے نئے سیکیورٹی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے مسجد میں داخلے سے انکار کردیا۔

گذشتہ روز یروشلم میں حرم الشریف کمپانڈ میں مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور 'اللہ اکبر' کے نعرے لگائے۔مسجد اقصی سے ظہر کی اذان کے بعد نمازیوں کی بڑی تعداد نے سیکیورٹی اقدامات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مسجد سے باہر نماز ادا کی۔مسجد کے ڈائریکٹر شیخ عمر قصوانی نیصحافیوں کو بتایا کہ ہم اسرائیلی حکومت کی عائد کردہ تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہیں، ہم اس دھاتی جانچ کے عمل (واک تھرو گیٹس) سے گزر کر مسجد میں داخل نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

52 سالہ فلسطینی شہری وحیب لفطاوی کا کہنا تھا کہ 'عبادت گاہ اور مسجد کے سامنے ایسی چیزوں کو نصب نہیں کیا جانا چاہیے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں ورنہ یہ اسٹیٹس کو بن جائے گا۔واضح رہے کہ جمعے کو پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی کو بند کرنا سیکیورٹی چیکنگ کے لیے ضروری ہے۔بعد ازاں پولیس نے اعلان کیا کہ مسجد کے مرکزی کمپانڈ تک جانے والے دو دروازے واک تھرو گیٹس نصب کیے جانے کے بعد کھولے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ 14 جولائی کو مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصی کے احاطے میں نماز جمعہ سے قبل فائرنگ کرکے 3 فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا۔واقعے کے حوالے سے اسرائیل نے دعوی کیا کہ تینوں فلسطینیوں نے باب الاسباط سے نکل کر اسرائیلی پولیس اہلکاروں پر مبینہ طور پر فائرنگ کی تھی، جس سے 3 افراد زخمی ہوگئے تھے۔اس حملے کے فورا بعد قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی کی تالا بندی کرتے ہوئے تاریخی شہر القدس کی مکمل ناکہ بندی کردی تھی۔

پیرس کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان سیکیورٹی اقدمات پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'اعلی سیکیورٹی قیادت سے بات چیت کے دوران میں نے انہیں واک تھرو گیٹس نصب کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں اور جلد ہی مسجد کے باہر موجود کھمبوں پر کیمروں کی تنصیب کا آغاز کردیا جائے گا۔خیال رہے کہ ماضی میں بھی مسجد کے احاطے کی سیکیورٹی میں تبدیلی کی پیشکش تنازعات کا سبب بن چکی ہے۔

مسجدِ اقصی مسلمانوں کے لیے تیسری مقدس ترین جگہ ہے، تاہم یہودی بھی اس سے عقیدت رکھتے ہیں، یہ مقدس جگہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی کا باعث رہی ہے اور یہاں پرتشدد واقعات ہوتے رہتے ہیں۔اگرچہ یہودی یہاں آسکتے ہیں تاہم انھیں مسجد کے احاطے میں عبادت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔